فون ہیک کرنے کی کوشش، حکومت کا بھارتی حرکت کیخلاف تحقیقات کا اعلان

شریف خاندان نے عدلیہ پر حملے کی منصوبہ بندی کی، شہزاد اکبر

وفاقی حکومت نے اسرائیلی سافٹ وئیر سے وزیراعظم عمران خان اور اعلیٰ عسکری حکام کے فون ہیک کرنے کی بھارتی کوشش کیخلاف تحقیقات کا اعلان کر دیا۔

اسلام آباد میں وزیر اطلاعات فواد چوہدری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ تحقیقات میں یہ دیکھا جائے گا موبائل ہیک ہوئے یا نہیں۔ پیگاسس پاناما لیکس سے بھی بڑا اسکینڈل ہے۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ کچھ عرصہ پہلے ای یو ڈس انفولیب کی پوری تفصیلات سامنے آئی تھیں، رپورٹ میں معلوم ہوا کچھ ممالک نے اس سافٹ ویئر کو استعمال کیا۔

انہوں نے کہا کہ پیگاسس سے ایک میسج کے ذریعے موبائل فون کو ہیک کیا جا سکتا ہے، اس سافٹ وئیر سے عمران خان سمیت متعدد لوگوں کے فون ہیک کیے گئے۔

ان کا کہنا تھا کہ این ایس او کا سافٹ ویئر کسی ملک کو صرف دہشتگردوں کیخلاف استعمال کرنے کیلئے بیچا جاتا ہے مگر بھارت نے پیگاسس کے ذریعے اپنے سیاسی حریفوں سے سمیت پاکستان کو ٹارگٹ کیا۔

وزیراعظم عمران خان کیخلاف بھی اسرائیلی ہیکنگ سافٹ ویئر کے استعمال کا انکشاف

مشیر احتساب نے کہا کہ ابھی تک کی رپورٹ پر فرانس نے تحقیقات کا آغاز کیا ہے، پاکستان بھی اس معاملے کی تحقیقات کرنے جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ کمیٹی تحقیقات سے پتہ لگائے گی کہ کون سے حکام کے فون ہیک کیے گئے، ایجنسیوں کے علاوہ، ایف آئی اے، وزارت داخلہ اور کابینہ ڈویژن کے حکام بھی اس کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس معاملے کے حوالے سے مختلف آپشن زیرغور ہیں، اسکینڈل کو اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے فورمز پر اٹھانے کے آپشن شامل ہیں۔

شہزاد اکبر نے کہا کہ پاکستان اس حملے کو پاکستان کی خود مختاری پر حملہ سمجھتا ہے، پاکستان بھارت کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرے گا۔

انہوں نے بتایا کہ موبائلز کا بھی فرانزک کیا جائے گا جس سے پتہ چلے گا کہ کیا اٹیک کامیاب ہوا یا نہیں،اس سارے معاملے کی تحقیقات میں 2 سے 3ماہ لگ سکتے ہیں۔


متعلقہ خبریں