کورونا کی بیٹا قسم کیخلاف ویکسین کا ٹرائل شروع

دنیا بھر میں سرنجوں کی کمی کا خدشہ

لندن: آکسفورڈ یونیورسٹی اور آسٹرازینیکا نے کورونا کی نئی قسم کے خلاف ویکسین کا ٹرائل شروع کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق کورونا کی نئی قسم بیٹا کے خلاف تیار کردہ ویکسین کا ٹرائل 2 ہزار سے زائد افراد پر کیا جا رہا ہے جس کی آزمائش شروع کر دی گئی ہے۔

نئی ویکسین کے ٹرائل کے لیے جنوبی افریقہ، برطانیہ، برازیل اور پولینڈ کے 2 ہزار 250 لوگوں کو شامل کیا گیا ہے۔ ٹرائل میں ایسے افراد کو شامل کیا جا رہا ہے جو پہلے ہی آسٹرازینیکا ویکسین یا ایم آر این اے ویکسین کی دو خوراکیں لے چکے ہیں اس کے علاوہ ویکسین نہ لینے والے افراد کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

مذکورہ ویکسین کو ابھی اے زیڈ ڈی 2816  کا نام دیا گیا ہے جو آسٹرازینیکا ویکسین کی طرح ہی ہے لیکن اس میں کچھ جینیاتی تدوین کی گئی ہے جو بی قسم کے اسپائیک پروٹین پر مشتمل ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا وائرس: دنیا میں کیسز کی تعداد 18 کروڑ سے بڑھ گئی

تیار کردہ نئی ویکسین کورونا کی بیٹا قسم کے خلاف آزمائی جائے گی جو سب سے پہلے جنوبی افریقہ میں سامنے آئی تھی۔

آکسفورڈ یونیورسٹی کے ویکسین گروپ کے چیف انویسٹی گیٹر اینڈریو پولارڈ نے بتایا کہ موجودہ ویکسین کی بوسٹر خوراکوں اور نئی ویریئنٹ ویکسینز کرونا وائرس کی وبا کے خلاف تیار رہنے میں اہم کردار ادا کریں گی۔


متعلقہ خبریں