جہانگیر ترین سے ملاقات کی خبریں بے بنیاد ہیں، شہزاد اکبر


وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب و داخلہ شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین سے ہماری کوئی ملاقات نہیں ہوئی۔

اپنے ایک بیان میں شہزاد اکبرنے کہا کہ جہانگیر ترین سے متعلق ملاقات کی خبریں بے بنیاد ہیں۔ بیرسٹرعلی ظفر بھی تمام خبروں اور رپورٹ کو بے بنیاد قراردے چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت قانون کی حکمرانی پر یقین رکھتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان کی احتساب سے متعلق پالیسی واضح ہے۔

اس سے قبل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی ظفر نے راجہ ریاض کے دعوے کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے جہانگیر ترین سے متعلق کوئی بھی رپورٹ وزیراعظم کو جمع نہیں کروائی ہے۔

جہانگیر ترین کے حوالے سے بیرسٹر علی ظفر سے منسوب رپورٹ کے معاملے پر رد عمل دیتے ہوئے انہوں  نے کہا کہ میری رپورٹ کی کوئی قانونی حیثیت نہیں، جمع کرائی گئی سفارشات تحریک انصاف کو اندرونی طور پر جمع ہوں گی۔

بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ میری رپورٹ کا زیر التوا شوگر تحقیقات اور تفتیش سے کوئی تعلق نہیں۔ مجھے صرف جہانگیر ترین کی شکایات اور تحفظات پر تحقیقات کا کہا گیا تھا۔ رپورٹ مکمل ہوتے ہی اپنی سفارشات وزیراعظم کو جمع کراؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی حکومت  میں بدعنوانوں کیلئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: اگر جہانگیر ترین نے غیر قانونی کام نہیں کیا تو وہ سرخرو ہوجائیں گے، اسد عمر

اس سے قبل پی ٹی آئی رہنما راجہ ریاض نے دعویٰ کیا تھا کہ علی ظفر نے چینی اسکینڈل میں جہانگیر ترین کو کلین چٹ دے دی اور علی ظفر نے کہا جہانگیر ترین کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملا۔

راجہ ریاض نے کہا تھا کہ گزشتہ روز مشیر احتساب شہزاد اکبر،علی ظفر اور جہانگیر ترین کی ملاقات ہوئی۔ علی ظفر نے 8 گھنٹے جہانگیر ترین کے وکلا کو سنا۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ جہانگیر ترین، علی ظفر اور شہزاد اکبر کی ملاقات وزیراعظم کی ہدایت پر ہوئی تھی۔ علی ظفر نے کہا یہ بات وزیراعظم عمران خان کو بھی بتائیں گے۔

راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ پارٹی میں سازشی عناصر کو علی ظفر کی رپورٹ کے بعد شرمندگی ہوئی ہے، انہیں استعفیٰ دینا چاہیئے۔

راجہ ریاض نے کہا کہ جہانگیر ترین گروپ قائم رہے گا، اور ہم سب آپس میں دوست ہیں۔

 


متعلقہ خبریں