پیپلز پارٹی نے پارلیمان میں حکومت کی عددی برتی سے متعلق سوال اٹھایا


ترجمان سندھ حکومت مرتضٰی وہاب نے کہا ہے کہ کل نااہل ترین حکومت کا ترین پارلیمانی گروپ کی شکل میں نکلا۔ 

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ 20 سال کرکٹ کھیلنے والے اس طرح کے بیانات جاری کرا رہے ہیں. 48 لوگ جنہوں نے اپنا پارلیمانی گروپ بنایا ہے. پارلیمانی گروپ آنے کے بعد بہت بڑا سوال کھڑا ہوگیا ہے.

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کیا پاکستان کے کپتان کے پاس قومی اسمبلی کے نمبرز موجود ہیں۔ کیا عثمان بزدار کے پاس پنجاب اسمبلی میں اکثریت ہے یا نہیں؟

انہوں نے کہا کہ دو نہیں ایک پاکستان کی بات کرنے والوں کے دور میں رنگ روڈ کی شکل میں عوام اربوں کا کو ٹیکہ لگا۔ تین سال کی حکومت میں انہوں نے صرف الزامات لگائے۔ کہا جاتا ہے کہ کے وزیراعظم کیخلاف ایک اسکینڈل بتا دیں۔ آج میں ایک درجن اسکینڈل بتاوں گا۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ شوگر مافیا اور شوگر مافیا سے منسلک افراد، چینی 55 روپے سے 110 روپے کی قیمت پر گئی،
آٹے کا اسکینڈل ،کون اقتدار میں ہے سب کو پتہ ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کو این آر او نہیں ملے گا: مریم نواز

انہوں نے کہا کہ ادویات کا اسکینڈل، ادویات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ ہوا۔ پیٹرول کی قیمت ہونے پر پورے ملک میں پیٹرول ہی نظر نہیں آیا۔ ایل این جی، ان نیک فرشتوں نے آکر گیس کو ناپید کردیا۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کہا گیا کسی کو این آر او نہیں دوں گا۔ پنجاب کی 600 سوسائٹیز کو این آر او دے دیا گیا، سب کو پتہ ہے کون لوگ ہیں۔ انہوں نے پی آئی اے کو تباہ کردیا۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ بی آر ٹی پشاور، بلین ٹری سونامی پراجیکٹ یہ درجن اسکینڈل بتا دیئے ہیں۔ جس آدمی نے ایک کروڑ نوکریاں اور 50 لاکھ گھر دینے کا وعدہ کیا اس نے زلفی بخاری کو نوکری دی۔

انہوں نے کہا کہ 50 لاکھ گھروں میں صرف بنی گالا کا گھر بچا۔ بتایا جائے اب کہاں گیا وہ دو نہیں ایک پاکستان کا نعرہ۔ ایک پاکستان عمران خان اور ان کے دوستوں کیلئے ہے۔ دوسرا پاکستان اوروں کیلئے ہے۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ خورشید شاہ آج بھی گزشتہ 20 ماہ سے گرفتار ہیں۔ آج بھی لوگوں کے نام ای سی ایل پر موجود ہیں۔ منظور نظر لوگوں کیخلاف نہ انکوائری نہ ای سی ایل بلکہ ان کو نوازا جاتا ہے۔ آج خان صاحب کو ایک نیا نام تجویز کررہا ہوں، اسکینڈل خان۔

انہوں نے کہا کہ اسکینڈل خان کے دور میں اسکینڈل کے سوا کچھ نہیں آیا۔ اگر یہ نااہل ترین حکومت اسی طرح چلتی رہی تو عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوگا۔


متعلقہ خبریں