ایک دن جماعت کو کالعدم قرار دیا جاتا تو دوسرے روز مذاکرات ہوتے ہیں، رہنما جے یو آئی ف

ایک دن جماعت کو کالعدم قرار دیا جاتا تو دوسرے روز مذاکرات ہوتے ہیں، رہنما جے یو آئی ف

جمعیت علمائے اسلام ف کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی نے کہا ہے کہ حکومت نے پارلیمان کو جاگیر بنالیا ہے، ایک جماعت سے راتوں رات مذاکرات ہوئے، قانون سازی ہوئی، کسی کو خبر نہیں۔ ایک دن جماعت کو کالعدم قرار دیا جاتا تو دوسرے روز مذاکرات ہوتے ہیں۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے شاہدہ اختر علی نے کہا  حکومت کب تک عوام کو دھوکے میں رکھے گی۔ حکومت اپنی پالیسی واضح کرے۔ بے گناہ افراد کے قتل کا مقدمہ کس کے خلاف ہوگا؟

انہوں نے کہا ہے کہ حکومت نے انتہائی حساس معاملے کو مزید خراب کردیا۔ فرانس سے متعلق جمعیت علمائے اسلام کا موقف واضح ہے۔

ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف نے قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں احتجاج کا فیصلہ کیا ہے۔

مزید پڑھیں: دھرنوں میں شہید اہلکاروں کو شہید پیکیج دیا جائے گا، شیخ رشید

اس سے قبل چیئرمین پاکسان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان سے کیا گیا معاہدہ پارلیمنٹ میں نہیں لایا گیا۔

اپنے ایک بیان میں چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ حکومت نے گلیوں میں جاری پرُتشدد احتجاج کے خلاف کارروائی کی، لوگ مارے گئے  اور 500 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹی ایل پی پر پابندی لگائی گئی اورانٹر نیٹ بند کیا گیا۔ وزیراعظم نے صورتحال پر پارلیمان کو اعتماد میں نہیں لیا۔ اب پی ٹی آ ئی قومی اسمبلی کے پیچھے چھپ رہی ہے۔ وزیراعظم یہ آپ کا کیادھرا ہے، خود نمٹیں یا گھر جائیں۔

دریں اثنا پیپلز پارٹی نے آج ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس کا بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کے اراکین اسمبلی کو اجلاس میں شرکت سے روک دیا گیا۔ پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ عجلت میں اجلاس بلانا غیر مناسب ہے۔


متعلقہ خبریں