امریکہ و اسرائیل کے خلائی مخلوق سے رابطے: ٹرمپ کو دی ہدایت

امریکہ و اسرائیل کے خلائی مخلوق سے رابطے: ٹرمپ کو دی ہدایت

تل ابیب: اسرائیلی خلائی سلامتی کے سربراہ پروفیسر ہیم ایشید نے دعویٰ کیا ہے کہ خلائی مخلوق (ایلین) نہ صرف اپنا وجود رکھتی ہے بلکہ اس نے امریکہ کے ساتھ معاہدہ بھی کررکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ خلائی مخلوق امریکہ اور اسرائیل کے ساتھ رابطے میں ہے لیکن تاحال وہ نہیں چاہتی ہے کہ انسانوں کو اس کے متعلق علم ہو کیونکہ ان کے خیال میں انسانوں نے ابھی تک اتنی ترقی نہیں کی ہے جتنی خلائی مخلوق کے وجود کو تسلیم کرنے کے لیے درکار ہے۔

ناسا نے مشتری پہ پریوں کی حرکات و سکنات ریکارڈ کر لیں

اسرائیل کے 87 سالہ پروفیسر ہیم ایشید نے عالمی ذرائع ابلاغ سے گفت وشنید میں کہا کہ امریکہ اور خلائی مخلوق کے درمیان باقاعدہ معاہدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ اس وقت خلائی مخلوق کے ساتھ مل کر مریخ پر ایک خفیہ پروجیکٹ پر کام بھی کررہا ہے۔

1981 سے 2010 تک اسرائیلی اسپیس پروگرام کے سربراہ رہنے والے پروفیسر ہیم ایشید نے عالمی ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں کہا کہ امریکی حکومت خلائی مخلوق کے ساتھ رابطے میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ خلائی مخلوق نے امریکیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کے متعلق کسی کو کچھ نہ بتائیں۔

کائنات میں لاکھوں سیارے ہیرے سے بنے ہوئے ہیں، خلائی ماہرین کا انکشاف

اسرائیلی پروفیسر ہیم ایشید نے کہا کہ ایلین اس وقت تک لوگوں کے سامنے نہیں آئیں گے جب تک انسان ترقی کرکے ان کے مساوی نہیں ہوجاتا۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ یہ راز افشا کرنا چاہتے تھے لیکن انہیں منع کردیا گیا اور گلیٹک فیڈریشن نے ان سے کہا کہ نہیں ابھی خاموش رہیں اور انتظار کیجیے۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق پروفیسر ہیم ایشید نے کہا کہ امریکی خلاباز گزشتہ کافی عرصے سے مارس پر خلائی مخلوق کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے لوگوں کے خیال میں میری باتیں دیوانے کا بڑ ہوں گی لیکن آنے والے دنوں میں انہیں احساس ہوگا کہ میں غلط نہیں تھا۔

‘کہکشاں میں تقریباً 36 خلائی تہذیبیں موجود ہوسکتی ہیں’

پروفیسر ہیم ایشید نے کہا کہ ایلین (خلائی مخلوق) کا وجود ہے اوروہ حقیقت میں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بعض افراد کے خیال میں میرا دماغ کھسک گیا ہے اوریا یہ کہ میں سنکی ہو گیا ہوں مگر اتنا بتا دوں کہ حقیقت چھپ نہیں سکتی ہے اور آنے والا وقت سب کچھ آشکار کردے گا مگر اس میں وقت لگے گا۔


متعلقہ خبریں