لاہور: پنجاب حکومت نے ملتان جلسے کےمنتظمین کےخلاف مقدمہ درج کرانے کا اعلان کر دیا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیراعلی پنجاب کی معاون خصوصی فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ جنہوں نے جلسے کے دوران ایس اوپیز کی خلاف ورزی کی ان کیخلاف ایف آئی آردرج کرنےکا فیصلہ ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے 22، پیپلز پارٹی (پی پی) کے 16 اور نامعلوم افراد کے خلاف آیف آئی آر درج کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ملتان جلسے میں سرکاری املاک کی توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کیا گیا ،مولانا فضل الرحمان نے ورکرز کو ڈنڈے تقسیم کیے اور انہیں ہدایات دیں کہ پولیس کے ساتھ جھگڑا کرنا ہے۔ قانون کا مذاق اڑا کر ایک دوسرے کو مبارکباد دی گئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز راجکماری کی تقریر کے دوران سابق لیگی ایم پی اے کی آتشبازی سے ایک گودام میں آگ لگی، گودام مالک کی مدعیت میں مقدمہ درج ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت گیڈر بھبکیوں سے ڈرنے اور جانے والی نہیں، یہ تحریک عدم اعتماد لائیں گے تو دیکھیں گے۔
فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ مواصلات کا ظام بہتر بنانا پنجاب حکومت کی اولین ترجیح ہے، ٹھوکر نیازبیگ کے قریب جدید سہولتوں سے آراستہ بس ٹرمینل بنایا جائے گا، محکمہ ٹرانسپورٹ کو 10 دسمبر تک بس ٹرمینل کا ڈیزائن پیش کرنےکی ہدایت کی گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکٹرک بسیں لانچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی ہو گی۔