ارجنٹینا سے تعلق رکھنے والے عظیم فٹ بالر ڈیاگو میرا ڈونا کی آخری رسومات ادا کر دی گئی ہیں۔
میراڈونا کی تدفین بیونس آئرس کے بیلا وسٹا قبرستان میں کی گئی، لیجنڈری فٹ بالر کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے شائقین کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی۔
اس دوران پولیس اور شائقین کے درمیان جھڑپیں ہوئیں اور پولیس نے شیلنگ اور ربڑ کی گولیوں کا استعمال بھی کیا۔
تدفین سے پہلے میراڈونا کے تابوت کو بیونس آئرس کی سڑکوں سے گزارا گیا۔
خیال رہے کہ ایک روز قبل عظیم فٹبالر ڈیاگو میرا ڈونا انتقال کر گئے تھے۔ غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میراڈونا کا انتقال 60 سال کی عمر میں حرکت قلب بند ہونے سے ہوا۔
رپورٹ کے مطابق میراڈونا کو فٹ بال کی تاریخ کے عظیم ترین کھلاڑیوں میں شمار کیا جاتا ہے۔
میراڈونا ارجنٹینا کے دارالحکومت بیونس آئرس کے نواحی قصبے ویلا فیوریتو کے ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے تھے۔
میراڈونا مانچسٹر یونائیٹڈ کی کوچنگ کے خواہشمند
1986ء میں ارجنٹینا نے میراڈونا کی قیادت میں عالمی کپ میں شرکت کی اور حتمی مقابلے میں مغربی جرمنی کو شکست دے کر عالمی چیمپیئن بنا۔
میراڈونا نے ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز حاصل کیا تھا جب کہ ان کی قیادت میں ارجنٹینا 1990میں بھی ورلڈ کپ فائنل میں پہنچا تھا۔
اس کے علاوہ انہوں نے اپنے پیشہ ورانہ دور میں بوکا جونیئرز، ایف سی بارسلونا اور ایس ایس سی ناپولی کے لیے مختلف اعزازات حاصل کیے۔
اپنے بین الاقوامی دور میں انہوں نے 91 مقابلوں میں شرکت کی اور 34 گول کیے۔
میرا ڈونا نے 1982ء، 1986ء، 1990ء اور 1994ء کے فٹ بال عالمی کپ مقابلوں میں شرکت کی تھی۔ وہ اپنے وقت میں دنیا کے مہنگے ترین فٹبالر تھے۔
خدا کا ہاتھ
عالمی شہرت یافتہ فٹ بالر ڈیاگومیراڈونا کو 1986ء کے فٹبال ورلڈ کپ نے مقبولیت کی انتہا پر پہنچا دیا تھا۔
انہوں نے میگا ایونٹ میں ارجنٹینا کی قیادت کرتے ہوئے اسے عالمی چیمپئن بنایا تھا، لیکن کوارٹر فائنل میں ان کے انگلینڈ کے خلاف گول نے متنازع حیثیت اختیار کی ۔
میراڈونا نے یہ گول ہاتھ سے کیا تھا، جسے دنیا نے ٹی وی سکرینز پر دیکھا تھا اور بعدازاں اس غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ اس میں ’’خدا کا ہاتھ‘‘ تھا۔