حکومت مخالف تحریک کا آغاز استعفوں سے نہیں ہوگا، خرم دستگیر

پاکستان میں وہی حکومت ہو گی جسے عوام چاہے گی، خرم دستگیر

فائل/فوٹو


اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما خرم دستگیر نے کہا ہے کہ حکومت مخالف تحریک کا آغاز استعفوں سے نہیں ہوگا، ایسا مرحلہ آیا جس میں استعفے دینے پڑے تو دیں گے۔  ہم ملک میں انتخابات کے خواہاں ہیں۔

ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کا جلسہ کوئٹہ میں ہوگا جس کی سربراہی مولانا فضل الرحمان اور محمود خان اچکزئی کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عوام کرپٹ عناصر سے نجات دلانے کیلئے مسلم لیگ ن کا ساتھ دیں، امیر مقام

میزبان اویس منگل والا اور شفا یوسفزئی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جب  اپوزیشن رہنماؤں کو جیل میں ڈالا جائے گا تو قیادت کا فقدان ہوگا۔

خرم دستگیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر پر حکومت کی پالیسی کمزور رہی، مقبوضہ کشمیر پر وزیر خارجہ نے ملتان  سے  پریس کانفرنس کی، انہیں چاہیے تھا وہ بہترین سفارت کاری سے مقبوضہ کشمیر کامقدمہ لڑتے۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود بھی مودی سے ملاقات کی، غیرملکی رہنماؤں سے ملاقاتیں سائیڈ لائنز پر ہوتی رہتی ہیں، بھارتی ایجنٹ  نوازشریف دور میں ہی گرفتار ہوئے۔

مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ حکومتی وزرا اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف آئے دن پریس کانفرنسز کرتے ہیں۔

پروگرام میں شریک دوسری مہمان پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما عندلیب عباس کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان نے پہلے ہی کہا تھا کہ اگر ان پر ہاتھ ڈالا گیا تو یہ سب متحد ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتوں اور اداروں پر حملہ ن لیگ کے ماضی کا حصہ ہے، نواز شریف نے ہمیشہ اداروں پر تنقید  کی اور کرتے  ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جادو منتر سے پی ٹی آئی اقتدار میں آئی، احسن اقبال

پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ فٹیف  قانون سازی پر بھی اپوزیشن نے حکومت کوبلیک میل کرنے کی کوشش کی، ان کو  بخوبی علم ہے  وزیراعظم عمران خان ان کو این آر او نہیں دیں گے۔

عندلیب عباس نے کہا کہ نوازشریف باہر بیٹھ کر ن لیگی رہنماوَں کو باہرنکلنے کے احکامات جاری کرتے ہیں جب کہ مولانا فضل الرحمان تو ہرجماعت کے ساتھ  ایڈجسٹ  ہوجاتے ہیں۔


متعلقہ خبریں