53 لاپتہ افراد بازیاب


اسلام آباد: لاپتہ افراد کمیشن نے کہا ہے کہ ستمبرمیں مبینہ طور پرلاپتہ افراد سے متعلق 76 کیسز نمٹادیے جبکہ 53 افراد گھروں کو واپس پہنچے ہیں۔

جاری اعلامیہ کے مطابق 9 افراد قیدخانوں اور جیلوں میں موجود ہیں۔ 3 افراد کی ہلاکت کی اطلاع ملی ہے، 11 کیسز کو لاپتہ افراد سے متعلق نہ ہونے پر نمٹایا گیا۔

اعلامیہ کے مطابق ستمبر کے دوران مزید 34 نئے کیسز موصول ہوئے ہیں۔ لاپتہ افراد کیسز کی مجموعی تعداد بڑھ کر6786 ہوگئی ہے۔ کمیشن نے 31 اگست تک 4642 کیسز نمٹائے تھے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ ستمبرمیں نمٹائے گئے کیسز کے بعد مجموعی کیسزکی تعداد 4718 ہوگئی۔ لاپتہ افراد کمیشن کے پاس باقی کیسزکی تعداد 2068 ہے۔

خیال رہے کہ اگست میں چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ  اطہر من اللہ نے کہا تھا کہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ شہریوں کا تحفظ یقینی بنائے۔

شہری عمران خان کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ نے وفاق سے دوبارہ رپورٹ طلب کرلی تھی۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل عدالت نے عدالت کو بتایا تھا کہ لاپتہ افراد کمیشن نے واضح طور پر نہیں کہا کہ یہ جبری گمشدگی کا کیس ہے۔

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا تھا کہ جامع رپورٹ جمع کرنے کیلئے ہمیں وقت چاہیے۔ اس پر عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی جانب سے رپورٹ جمع کرانے کی مہلت کی استدعا منظور کرلی۔

مزید پڑھیں:لاپتہ افراد کمیشن رپورٹ، جبری گمشدگیوں میں اضافے کا انکشاف

سماعت کے دوران وزارت دفاع کے نمائندے اور جوائنٹ سیکریٹری داخلہ عدالت میں پیش ہوئے تھے۔

وزارت دفاع کے نمائندے نے عدالت کو بتایا تھا کہ لاپتہ شہری ہمارے پاس نہیں ہے۔ اس پر جج نے ریمارکس دیے کہ یہ نہ کہیں کہ آپ کے پاس نہیں ہے، نہ یہ بتانا آپ کا کام ہے۔ آپ دیگر اداروں کے ساتھ مل کر کوشش کریں۔

عدالت نے رپورٹ جمع کرانے کیلئے مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کردی تھی۔


متعلقہ خبریں