منی لانڈرنگ کا قانون بھی طاقتور کو نہیں پکڑ سکتا، وزیراعظم


اسلام آباد: ،وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ کا قانون بھی طاقتور کو نہیں پکڑ سکتا۔ صرف ایک طبقے کیلئے پلاننگ کرنے سے ملک پیچھے رہ گیا۔ انصاف پر ترقی نہ ہو تو معاشرے پر اثرات پڑتے ہیں۔

اسلام آباد میں یونیورسل فنڈ کی جانب سے بلوچستان اور سندھ میں ہائی اسپیڈ براڈ بینڈ سروسز کے کنٹریکٹ ایوارڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ماضی میں نظرانداز کیا گیا۔ سوئی کاعلاقہ گیس کے ذخائر کے باوجود پیچھے رہ گیا۔ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت پسماندہ علاقوں کی ترقی پر خاص توجہ دے رہی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صرف ایک خاص طبقے کو اچھی تعلیم کی سہولت میسر ہے۔ نظام تعلیم میں بھی بہتری کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ 60 کی دہائی میں پاکستان تیزی سےترقی کررہا تھا۔ 60 کی دہائی میں سرکاری اسپتالوں میں بہترین علاج ہوتا تھا۔ جنوبی کوریا اور ملائیشیا جیسے ملک بھی اب ہم سے آگے نکل گئے۔ بڑے بڑے ممالک پاکستان کو دیکھنے آتے تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں غریب طبقے کو اوپرلانا ہمارا وژن ہے۔ ڈیجیٹلائزیشن پاکستان کا مستقبل ہے۔ آئی ٹی سیکٹر پرخاص توجہ دے رہے ہیں۔ خوش آئند بات ہے کہ ملک جدت کی طرف جارہا ہے۔

خیال رہے کہ دو دن قبل پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ غریب طبقے کی زندگی بہتر بنانے کے لیےکام کر رہے ہیں۔

لیڈی ریڈلنگ اسپتال پشاور میں نئے میڈیکل اور الائیڈ بلاک کے افتتاح کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا تھا کہ نئے بلاک کی تعمیر پر انتظامیہ کو مبارک باد دیتا ہوں۔ ایل آر ایچ میں صفائی اور معیار کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔

مزید پڑھیں: قبائلی علاقوں کی خوشحالی افغانستان میں امن سے مشروط ہے،وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان  کا کہنا تھا کہ ماضی میں سرکاری اسپتالوں کا معیار بہت اچھا تھا۔ 60 کی دہائی میں پاکستان میں نجی اسپتال شروع ہوئے۔ 60 کی دہائی سے قبل سربراہان بیرون ملک علاج نہیں کرواتے تھے۔ 70کی دہائی کے بعد ملک میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ امید ہے سرکاری اسپتال اب رول ماڈل بنیں گے۔ سزا اور جزا کے بغیر کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرسکتا ہے۔ غریب طبقےکی زندگی بہترب نانے کے لیے کام کررہے ہیں۔ ہرادارے میں میرٹ لائیں گے۔

 


متعلقہ خبریں