پامی کے نومنتخب صدر کا نجی میڈیکل کالجز کی فیسیں کم نہ کرنے کا اعلان


اسلام آباد: پاکستان ایسوسی ایشن آف پرائیویٹ میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالجز ( پامی) کے نو منتخب صدر پروفیسر ڈاکٹر چوہدری عبدالرحمان نے کالجز کی فیسیں کم نہ کرنے کا اعلان کر دیا۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایک بچے کو ڈاکٹر بنانے میں بیس سے چالیس لاکھ روپے خرچ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پروفیسر ڈھائی سے تین لاکھ سے کم تنخواہ نہیں لیتے، دیگر اخراجات شامل کریں تو بات ستر کروڑ تک پہنچ جاتی ہے،ایسی صورتحال میں فیسیں کم کیسے کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ پرائیوٹ سیکٹر اور ڈاکٹروں کی دادرسی نہ کی گئی تو ڈاکٹرز کے باہر جانے کا سلسلہ رک نہیں سکے گا۔

میڈیکل کالجز پارٹ ٹائم تعلیمی ادارے بن چکے ہیں، ڈاکٹر شیر شاہ سید

انہوں نے کہا کہ  پامی کی کوشش ہے کہ تعلیمی نظام کو بہتر کریں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کے ڈاکٹر بیرون ملک بہتر طریقے سے روزگار کما رہے ہیں،اگر پاکستان نے اس معاملے میں بہتر کردار ادا نہ کیا تو بھارت اس کی جگہ لے لے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں جو ڈاکٹر کوالیفائیڈ ہوتا ہے اس کیلئے کوشش ہے اسے کسی جگہ مشکل پیش نہ آئے۔


متعلقہ خبریں