کراچی: سندھ حکومت نے تعلیمی ادارے کھولنے کے فیصلے پر وفاق سے نظر ثانی کی اپیل کر دی۔
سندھ حکومت کے ترجمان مرتضی وہاب نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت اسکول اور پرائمری سیکشن کھولنے کے فیصلے پر نظرثانی کریں۔
انہوں نے کہا ہے کہ صورتحال غیریقینی ہے، بچے ایس او پیز پر عمل نہیں کر پائیں گے۔
As a parent, I would request the Education Department, Government of Sindh as well as the Federal Govt to reconsider the decision of opening up the schools especially the primary sections. The situation is still not certain & children may not be able to follow the SOPs
— Murtaza Wahab Siddiqui (@murtazawahab1) September 12, 2020
یاد رہے کہ گزشتہ روز صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے کہا تھا کہ 15 ستمبر سے نویں اور دسویں جماعت کی کلاسز کا آغاز ہو گا، والدین اگر مطمئن ہیں تو بچوں کو اسکول بھیجیں۔
اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے باعث مشکل فیصلے کرنے پڑرہے ہیں، کورونا کم ہوا ہے مگر ختم نہیں،والدین سے درخواست ہے چھوٹے بچوں پر خصوصی توجہ دیں۔
سعید غنی نے کہا کہ والدین انتہائی غیرمعمولی حالات میں بچوں کو اسکول بھیج رہے ہیں، بچوں کو اسکول بھیجنے سے پہلے ایس او پیز کا خیال رکھنا ہو گا۔
انہوں نے اسکولوں کو آن لائن تعلیم جاری رکھنے کی اجازت دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر کوئی اسکول آن لائن تعلیم جاری رکھے تو کوئی مسئلہ نہیں۔
ایس او پیز پر عمل نہ کرنے والے اسکول حکومت بند کردے گی، شفقت محمود
خیال رہے کہ 7 ستمبر کو وفاقی حکومت نے ملک بھر میں کورونا وائرس کے باعث بند تعلیمی ادارے 15 ستمبر سے کھولنے کا حتمی اعلان کیا ہے۔
اسلام آباد میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا کہ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر(این سی او سی) نے تعلیمی ادارے کھولنے کی حتمی منظوری دے دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 13 مارچ کو اسکول بند کرنے کا مشکل فیصلہ کیا تھا، کورونا کے دوران بچوں کے امتحانات لینا ناممکن تھا۔