سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی مال بنانے کی مشین بن چکی ہے، پی ٹی آئی رہنما

ایڈز کنٹرول پروگرام ناکام ہونے پر ذمہ داروں کو سزا ملنی چاہیے، خرم شیر زمان

فوٹو: فائل


کراچی: پاکستان تحریک انصاف کراچی کے صدر و رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی مال بنانے کی مشین بن چکی ہے۔

کراچی کے علاقے کورنگی میں 4 منزلہ رہائشی عمارت کے گرنے کے واقعہ پر تبصرہ کرتے ہوئے خرم شیر زمان نے کہا کہ اگر شہر ٹھیک کرنا ہے تو یہاں کے اداروں کو ٹھیک کرنا ہوگا۔ کرپشن کی وجہ سے شہر کا برا حال ہوچکا ہے۔

رہنما پی ٹی آئی نے کہا کہ ابھی سندھ حکومت کے لوگ آئیں گے اور 25 سے 30 لاکھ کا اعلان کرکے چلے جائیں گے۔ ان واقعات کا ذمہ دار کون ہے؟

انہوں نے کہا کہ تھر میں لوگ مر رہے ہیں۔ کتے کے کاٹنے سے لوگ مر رہے ہیں۔ یہ سب کچھ سندھ میں ہی کیوں ہورہا ہے؟

مزید پڑھیں: کراچی: گجر نالے پر تعمیر عمارتیں گرانے کے متعلق سروے شروع

خیال رہے کہ آج سہہ پہر کراچی کے علاقے کورنگی میں 4 منزلہ رہائشی عمارت گر نے کے باعث 15سالہ لڑکا جاں بحق جبکہ 7 افراد زخمی ہوئے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق زمین بوس ہونے والی عمارت کے ملبے تلے دبے 7  زخمیوں کو نکال لیا گیا۔ عمارت کے ملبے سے نکالے گئے افراد میں خواتین اور بچے شامل ہیں۔ زخمیوں میں سے بعض کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا۔ ملبے تلے چھ سے سات افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹر جناح اسپتال سیمی جمالی کے مطابق  ایک پندرہ سالہ لڑکے کو مردہ حالت میں اسپتال لایا گیا جس کی شناخت وقاص کے نام سے ہوئی۔ چار مزید زخمی بھی اسپتال لائے گئے۔

نمائندہ ہم نیوز کے مطابق کورنگی اللہ والا ٹاؤن میں رہائشی عمارت گر گئی ہے جس میں متعدد افراد کے دبے ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ ریسکیو ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئی ہیں جبکہ مقامی افراد اپنی مدد آپ کے تحت ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

گرنے والے عمارت کے قریبی عمارت کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ پولیس اور رینجرز نے موقع پر پہنچ کر لوگوں کو جائے حادثہ سے پیچھے ہٹایا تاکہ ریسکیو کے کام کو آسانی سے کام کیا جا سکے۔

پولیس کے مطابق ملبے تلے اب بھی 6 سے 7 افرادکے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ حادثے کے وقت عمارت میں لگ بھگ 15 افراد موجود تھے۔

پولیس حکام کے مطابق فلاحی اداروں کے رضاکاروں کے ہمراہ پولیس اہلکار بھی ملبہ ہٹانے میں مصروف ہیں۔ پولیس کی جانب سےملبہ ہٹانے کے لیے 4 کرین منگوائی گئی ہیں۔

پولیس کے مطابق 4 منزلہ عمارت کب تعمیر کی گئی اور کس نے کرائی، اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے  سےعمارت سےمتعلق ریکارڈ وتفصیلات طلب کرلی ہیں۔


متعلقہ خبریں