راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع باجوڑ میں سرحد پار سے دہشت گردوں کی فائرنگ سے لانس نائیک سمیع اللہ شہید ہوگئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ سیکیورٹی فورسز کی چوکی پر کی گئی۔
خیال رہے کہ چند روز قبل افغانستان کی جانب سے پاکستان سے افغان فوجی کے علاج معالجہ کی درخواست کی گئی تھی جسے پاکستان نے قبول کیا تھا۔ گزشتہ روز افغانی فوجی کو علاج معالجہ کے بعد افغانی حکام کے حوالے کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان سرحد سے پاکستانی علاقے باجوڑ پر فائرنگ،3شہری شہید،7زخمی
چند روز قبل بھی باجوڑ پر افغانستان کی سرحد سے فائرنگ کی گئی ہے جس کے نتیجے میں 3 شہری شہید اور7 زخمی ہوئے تھے۔
سرحد پار سے فائرنگ کے نتیجے میں 2 سپاہی بھی زخمی ہوئے تھے۔ زخمیوں کو طبی امداد کیلئے نزدیکی مرکز پہنچا دیا گیا تھا جب کہ شہیدوں کی میتیں ورثا کے حوالے کرنے کی گئی تھیں۔
ماضی میں بھی افغانستان کی سرحد سے پاکستان کے قبائلی علاقوں پر فائرنگ کی جاتی رہی ہے جس کے نتیجے میں بھاری جانی و مالی نقصان ہوا۔ افغان سرحد سے پاک فوج کی چوکیوں کو بھی نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔
اکتوبر2019میں افغانستان سے سرحد پار فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے 6 جوانوں سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے بتایا گیا تھا کہ ‘افغان سیکیورٹی فورسز نے مارٹر گولوں اور بھاری مشین گنوں کا استعمال کیا’۔
گزشتہ برس پاک-افغان سرحد پر اپنے فرائض کی انجام دہی کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں پر افغانستان کے سرحدی علاقے سے حملہ کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں 6 جوان شہید ہوگئے تھے۔
جون 2019میں خیبرپختونخوا کے قبائلی علاقے باجوڑ اور بلوچستان کے علاقے قمر دین کاریز میں سرحد پار حملوں کے نتیجے میں 5 سیکیورٹی اہلکار زخمی ہوئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: ‘آئی ایس پی آر ایک ٹوئٹ کر دے تو بھارتی فوج کی نیندیں اڑ جاتی ہیں ’
یاد رہے کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان 2 ہزار کلومیٹر سے زائد طویل سرحد پر باڑ لگانے کا کام جاری ہے۔یہ باڑ شرپسند عناصر کی بارڈر کراسنگ کو روک دے گی اور پاکستان میں ان کی سرگرمیاں کم ہوں گی۔
پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے عمل میں رخنہ ڈالنے کیلئے دہشت گرد اور دیگر شرپسند عناصر تخریبی کارروائیاں کرتے رہتے ہیں جس کے نتیجے میں پاکستان کو بھاری جانی و مالی نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔