پاکستان کا ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر بھارت سے احتجاج


اسلام آباد: پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر سیزفائر معاہدے کی خلاف ورزی پر اسلام آباد میں تعینات بھارتی ہائی کمیشن کےاعلیٰ سفارتکار کو دفترخارجہ طلب کرکے شدید احتجاج رکارڈ کرایا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق بھارت کی جانب سے ایل اوسی پرجنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی۔ بھارتی بلااشتعال فائرنگ سے 20 سالہ جوان زخمی ہوا۔

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بھارتی فوج ایل اوسی پرمسلسل سول آبادی کونشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس بھارت 1732 مرتبہ سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرچکاہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کے مطابق بھارتی اشتعال انگیزیوں سے 14 معصوم شہری شہید اور 134شہری زخمی ہوئے ہیں۔
بھارت کی جانب سےشہریوں کوجان بوجھ کرنشانہ بناناقابل مذمت ہے۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ بھارتی اشتعال انگیزی 2003 سیزفائرمعاہدے کی خلاف ورزی ہے۔ بھارتی اشتعال انگیزی خطے میں امن وسلامتی کیلئےخطرہ ہے۔

مزید پڑھیں: ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ: دو خواتین زخمی

ترجمان دفترخارجہ کے مطابق بھارت ان حرکتوں سے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال سے دنیا کی توجہ نہیں ہٹا سکتا۔ بھارت اقوام متحدہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پرعملدرآمد کو یقینی بنائے۔

ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت2003 سیزفائرمعاہدے کی پاسداری کو یقینی بنائے۔ شہریوں کو نشانہ بنانا عالمی قوانین اور اقدار کے منافی ہے۔ بھارت اقوام متحدہ فوجی مبصرمشن کوایل اوسی پرکام کرنے کی اجازت دے۔

خیال رہے کہ 18 جولائی کو لائن آف کنٹرول پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات سینئربھارتی سفارتکار کو دفترخارجہ طلب کر کے شدید احتجاج رکارڈ کرایا تھا۔

ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے کہا تھا کہ گزشتہ روز ایل اوسی پر بھارتی فائرنگ سے 2خواتین زخمی ہوئی تھیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بلا اشتعال فائرنگ سے 5 شہری زخمی ہوئے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) نے کہا تھا کہ ایل او سی پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں 2 لڑکے اور دو بزرگ خواتین بھی شامل تھیں۔


متعلقہ خبریں