سندھ میں تعلیم کے فروغ کے دعوے زمین بوس


کراچی: حکومت سندھ کی جانب سے ہرسال تعلیمی بجٹ میں اضافےکے باوجود سرکاری اسکولوں کی حالت اور تعلیم کا معیار بہتر نہ ہوسکا۔

ہم نیوزکی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 20 سالوں میں سندھ کے سرکاری اسکول کے کسی بھی طالب علم نےثانوی بورڈ کے امتحان میں نمایاں پوزیشن حاصل نہیں کی۔

آخری مرتبہ کراچی کے گورنمنٹ دہلی اسکول نے 1996 میں ثانونی تعلیمی بورڈ کے تحت پوزیشن حاصل کی تھی۔

سندھ حکومت نے تعلیم کے فروغ کیلئے2014 میں 70 ارب روپے ، 2015 میں 90 ارب ، 2016 میں 175 ارب،2017 میں 202 ارب روپےمختص کیےتھے۔

سرکاری اسکولوں میں تعداد بڑھانے کیلئے طالبات کو 10 ہزار روپے ماہانہ وظائف بھی ادا کئے گئے۔

بجٹ میں خاطر خواہ اضافے کے باوجود شہر قائد کے 70 فیصد سرکاری اسکولوں میں صاف پانی کی سہولت موجودنہیں۔

کراچی کے55 فیصد سرکاری اسکول بیت الخلا اور80 فیصد اسکول چار دیواری سے محروم ہیں۔


متعلقہ خبریں