دریائے چناب میں چار طالب علم نہاتے ہوئے ڈوب گئے


مظفر گڑھ: مظفر گڑھ کی تحصیل جتوئی میں بستی غازی نظام والی کے قریب دریائے چناب میں میٹرک کے چار طالب علم نہاتے ہوئے ڈوب گئے۔

ذرائع کے مطابق ریسکیو 1122 کی جانب سے بچوں کی تلاش جاری ہے۔ ڈوبنے والے طالب علموں کی عمریں 15 سے 18 سال ہیں۔

ڈوب جانے والے طالبعلم آپس میں کزن بتائے جارہے ہیں۔ امدادی ٹیموں نے ڈوبنے والوں کی لاشین ڈھونڈنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔

ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر ڈاکٹر محمد ارشاد الحق کا کہنا ہے کہ واقع کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو 1122 کی واٹر سرچ ٹیم اور ایمبولینس کو جائے وقوعہ کردیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ ریسکیو 1122 کی واٹر سرچ ٹیم نے ڈوب کر لاپتہ ہونے والے بچوں کی تلاش کے لیے سرچ آپریشن شروع کر دیا ہے۔

ڈوب جانے والے طالب علموں میں اٹھارہ سالہ انصر ،  سولہ سالہ فیض رسول ، سولہ سالہ فیاض اور سولہ سالہ  فرید خان شامل ہیں. ریسکیو 1122 کا سرچ آپریشن ابھی تک جاری ہے اور اندھیرا ہونے تک جاری رہے گا۔

مزید پڑھیں: کورنگی ابراہیم حیدری جیٹی میں 5 افراد ڈوب گئے

اس سے قبل 5 جون کو سندھ کے ضلع ٹھٹہ میں جھرک کے قریب سات بچے دریا سندھ میں نہاتے ڈوب گئے تھے۔

بچوں کی لاشیں نکال کر مقامی اسپتال منتقل کردی گئی تھیں۔ جاں بحق ہونے والے بچوں میں تین لڑکیاں اور چار لڑکے شامل تھے۔ بچے جھرک کے قریب گاؤں دائم مری میں شادی کی تقریب میں شرکت کے لیے گئے تھے۔ بچوں کی لاشیں مقامی افراد نے نکال کر رورل ہیلتھ سینٹر گھارو منتقل کر دی تھیں۔

بچوں کی شناخت سات سالہ کونجھ، 9 سالہ عامر، چھ سالہ عظیم خان، چارسالہ بینظیر، چھہ سالہ رفیق، سات سالہ رحیم علی اور چار سالہ بشیر کے نام سے ہوئی تھی۔

مقامی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ نواب شاہ کی ایک فیملی شادی میں شرکت کے لیے پہنچی تھی اور شدید گرمی کے باعث بچے دریا سندھ میں نہانے گئے تھے۔

ایس ایچ او جھرک محمد علی  نے کہا تھا کہ ضروری کارروائی کے بعد بچوں کی لاشیں ورثا کے حوالے کر دی گئیں۔


متعلقہ خبریں