وزیراعلیٰ سندھ کا کراچی، گھوٹکی اور لاڑکانہ واقعات کی تحقیقات کا حکم


کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے گھوٹکی اور لاڑکانہ میں دہشت گردی کے واقعات کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔

صوبے میں امن و امان سے متعلق اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھےصوبے کے امن و امان سے متعلق کل شام تک رپورٹ ملنی چاہیے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے رینجرز جوانوں کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کی ہدایات کردی۔ اجلاس میں پلاننگ، آپریشن اور انٹیلی جنس کے کام کو سخت اور تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امن و امان خراب کرنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنا جائے گا۔ اجلاس میں صوبے کے تمام اضلاع میں امن و امان سے متعلق سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ عوام کی جان اور مال کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے۔ حکومت کورونا کے خلاف کام میں مصروف ہے توامن وامان بگڑنانہیں چاہیے۔

وزیراعلیٰ سندھ  مراد علی شاہ نے پولیس، رینجرز اور دیگر اداروں کو امن و امان سے متعلق چوکنا رہنے کی ہدایات کردی۔

انہوں نے صوبے بھر میں پولیس، رینجرز اور حساس اداروں کو مزید بہتر ہم آہنگی کے ساتھ کام کرنے کی ہدایات کردی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ضلعی پولیس شہروں میں گشت کو بڑھائے اور عوام کی ہر لحاظ سے مدد کرے۔

اجلاس میں آئی جی سندھ، اسسٹنٹ کمشنرداخلہ، ایڈیشنل آئی جی کراچی، ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ، رینجرز اور حساس اداروں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔

آج سندھ کے دارالحکومت کراچی سمیت گھوٹکی اور لاڑکانہ میں دستی اور کریکر بم حملوں کے نتیجے میں دو رینجرز اہلکاروں سمیت دو افراد شہید جبکہ متعدد زخمی ہوئے تھے۔

ہم نیوز کے مطابق کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں دستی بم حملے میں ایک شخص جاں بحق اور 6 افراد زخمی ہو گئے تھے۔

پولیس کے مطابق کراچی میں دستی بم حملہ احساس پروگرام کے دفتر کے قریب ہوا اور دفتر میں احساس پروگرام کے تحت لوگوں میں رقم تقسیم کی جا رہی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی میں دستی بم حملہ، ایک شخص جاں بحق 6 زخمی

احساس پروگرام کا دفتر ریاض کالج میں قائم کیا گیا تھا۔ جاں بحق ہونے والے شخص کی شناخت شہزاد کے نام سے ہوئی۔

دستی بم ھملے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ملزمان نے پل پر سے دستی بم پھینکا جو ریاض کالج کی دیوار کے قریب گر کر پھٹ گیا۔ دستی بم پھٹنے سے دو رینجرز اہلکار اور ایک شہری شہید ہوا جبکہ 8 افراد زخمی بھی ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق بم حملے میں رینجرز کی گاڑی کو بھی نقصان پہنچا۔ دستی بم حملہ صبح 11 بج کر 19 منٹ پر پیش آیا۔

اس سے قبل گھوٹکی کے علاقے گھوٹا مارکیٹ کے قریب دھماکے سے ایک شہری اور 2 رینجرز اہلکار شہید ہو گئے تھے۔

ڈی ایس پی گھوٹکی حافظ قادر نے گھوٹا مارکیٹ میں دھماکے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکے کے بعد پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے اور ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

پولیس کے مطابق رینجرز کی گاڑی گھوٹا مارکیٹ کے قریب کھڑی تھی جو دھماکے سے شدید متاثر ہوئی۔ شہید ہونے والے رینجرز اہلکاروں اور شہری کی لاش قریبی اسپتال منتقل کر دی گئیں۔

دوسری جانب لاڑکانہ میں بھی رینجرز کی گاڑی کے قریب کریکر پھینکا گیا تھا تاہم کریکر حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا تھا۔

پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سوار نامعلوم ملزمان کریکر پھینک کر فرار ہوئے تھے۔


متعلقہ خبریں