اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے ماحولیاتی تبدیلی زرتاج گل نے کہا ہے کہ حکومت پر خود قرضے کا بوجھ ہے کب تک لوگوں کو 12 ہزار روپے دیتی رہے گی؟
ہم نیوز کے مارننگ شو ’صبح سے آگے‘ میں ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کو سنجیدہ لیا جائے، وبا میں اضافہ تشویشناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان: کورونا کیسز ایک لاکھ تک پہنچنے میں کتنے دن لگے؟
زرتاج گل نے کہا کہ احتیاط کورونا وائرس سے بچاؤ کا علاج ہے، احتیاط نہ کرنے والے دوسروں کی زندگی سے کھیل رہے ہیں۔
وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی لوکل ٹرانسمیشن 94 فی صد ہے جس کا مطلب ہے کہ لوگ خود اس لاپروائی کے ذمہ دار ہیں۔
زرتاج گل وزیر نے کہا کہ سیاست دانوں کو کورونا پر بیان بازی ترک کرنی چاہیے، کورونا پر سیاست چمکانے کے بجائے لوگوں میں آگاہی پیدا کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کو فنڈ دیا گیا وہ کہاں گیا؟ دراصل سندھ حکومت ملک کے لیے سب سے بڑی آفت ہے۔
وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی نے کہا کہ حکومت ٹڈی دَل کے خاتمے کے لیے کام کررہی ہے، نیشنل کمانڈ اینڈ لوکسٹ کنٹرول سنٹر اسپرے کے عمل میں مصروف ہے۔
انہوں نے کہا کہ 18ویں ترمیم کے تحت صوبوں کو اپنے حصے کا کام کرنا چاہیے، چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کورونا پر بیان بازی کرتے ہیں۔
پروگرام میں موجود دوسرے مہمان ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ میں کورونا کیسز میں تشویشناک اضافہ ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس سازش نہیں حقیقت ہے اور ویکسین آنے تک احتیاط ہی واحد حل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر ریلوے شیخ رشید احمد میں کورونا وائرس کی تشخیص
مرتضیٰ وہاب کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت وفاق سے تعاون کے لیے تیار ہے اگرچہ ان کی نظر میں پیپلزپارٹی سب سے بڑی آفت ہے۔
ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ اختلافات بھول کر سب کو ملک اور عوامی فلاح کے لیے آگے آنا چاہیے۔