امریکہ میں حالات مزید کشیدہ، ٹرمپ زیر زمین بنکر میں چلے گئے



واشنگٹن: امریکہ میں پولیس کے ہاتھوں کے سیاہ فام شخص کے قتل سے خراب ہونے والے حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں اور دارالحکومت سمیت 13 شہریوں میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔

امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صدرڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں بنے ہوئے زیرزمین بنکر میں چلے گئے تھے اور وہاں انہوں نے 60 منٹ گزارے تاہم یہ واضح نہیں کہ یہ یلانیا ٹرمپ اور بیرن ٹرمپ کو بھی ساتھ لے جایا گیا تھا یا نہیں۔

امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں وائٹ ہاوَس کے باہر مظاہرین اور پولیس آمنے سامنے آگئے ہیں اور مشتعل افراد کی جانب سے شدید  نعرے بازی کی جا رہی ہے۔

وائٹ ہاؤس کے سامنے  بھی سیکڑوں مظاہرین نے سیاہ فام شخص کی ہلاکت کے خلاف احتجاج کیا اور’میں سانس نہیں لے پا رہا‘ کے نعرے بلند کیے۔

یہ بھی پڑھیں: سیاہ فام شخص کی ہلاکت پر امریکہ میں ہنگامے،13شہروں میں کرفیو نافذ

ریاست ورجینیا میں ایمرجنسی لگا کر نیشنل گارڈز کو طلب کرلیا گیا ہے۔ امریکہ کی ریاست مشی گن میں پولیس اہلکار ہتھیار ڈال کر مظاہرین کے ساتھ شامل ہو گئے ہیں۔

نسلی تعصب کے خلاف ہونے والے مظاہرے امریکہ کے30 شہروں تک پھیل گئے ہیں اور لاس اینجلس سمیت12 شہروں میں کرفیو نافذ ہے۔ پرتشدد مظاہروں کو روکنے کے لیے14ریاستوں میں نیشنل گارڈز طلب کرلیے گئے ہیں۔

شکاگو میں احتجاج کے دوران ہنگامہ آرائی سے پولیس اہلکاروں سمیت12سے زائد افراد زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں جب کہ مختلف شہروں میں100 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔

نیویارک میں پولیس موبائل نے مظاہرین کو ٹکرمار دی جس کے سبب حالات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں اور مظاہروں میں شدت آئی ہے۔ امریکی ریاست مینیسوٹا، واشنگٹن، نیویارک، لاس اینجلس، ہوسٹن، اٹلانٹا اور لاس ویگاس سمیت کئی شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے نیشنل گارڈز تعینات کیے گئے ہیں لیکن اس کے باوجود جلاؤ گھیراؤ اور توڑ پھوڑ کے واقعات میں کمی نہیں آئی۔ ریاست مینیسوٹا اور لاس اینجلس میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہے جہاں توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھراؤ کے واقعات پیش آئے ہیں۔

لاس اینجلس میں پولیس کی جانب سے  مظاہرین پر ربڑ کی گولیوں کا استعمال کیا گیا اور آنسوگیس کے شیل بھی فائر کیے گئے ہیں۔


متعلقہ خبریں