پاکستان کا کمرشل قرضوں کی ری فنانسنگ کیلئے رجوع نہ کرنے کا فیصلہ


اسلام آباد: پاکستان نے کمرشل قرضوں کی ری فنانسنگ کیلئے عالمی مالیاتی اداروں سے رجوع نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

مشیرخزانہ ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کی زیر صدارت  اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) اجلاس سے متعلق جاری اعلامیہ  میں کہا گیا ہے پاکستان کمرشل قرضوں کی ری فنانسنگ کیلئے رجوع نہیں کریں گا۔ ای سی سی نے مفاہمتی یادداشت کوکابینہ کی منظوری سےمشروط کردیا۔

جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں سپریم کورٹ کی عمارتوں کی مرمت کیلئے 36 کروڑروپے جبکہ سندھ میں ترقیاتی اسکیموں کیلئے38 کروڑ 36 لاکھ کی سپلیمنٹری گرانٹ منظور کرلی گئی۔

ای سی سی نے وزرات ہاوسنگ کو پی ڈبلیوڈی کے  ملازمین کی تنخواہوں کیلئے 29 کروڑ روپے گرانٹ کی منظوری دے دی۔

جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان انرجی سکوک ٹوپرشرح سودکی ادائیگی کیلئے 10ارب روپے مختص کیے گئے جبکہ انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز(آئی پی پیز) سے بات چیت کیلئے قائم کمیٹی کے ٹی او آرزمنظور کرلیے گئے۔

مزید پڑھیں: ای سی سی اجلاس: تخفیف غربت،سماجی تحفظ کیلئے تکنیکی گرانٹ منظور

وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ سے متعلق پالیسی کمیٹی قائم کرنے کی منظوری دے دی گئی۔ کمیٹی وزیراعظم کی سربراہی میں خزانہ اورتجارت کے مشیروں پرمشتمل ہوگی۔ کمیٹی میں وزیرمنصوبہ بندی اورمشیرتحفیف غربت سمیت 8 افراد شامل  ہونگے۔

ای سی سی نے پاکستان میں موبائل فون کی تیاری سے متعلق بھی کمیٹی قائم کردی۔ کمیٹی اسٹیک ہولڈرزسے مشاورت کے بعد ای سی سی کو آگاہ کرے گی۔


متعلقہ خبریں