کورونا: ملک میں نیشنل ایکشن پلان تشکیل دینے کا مطالبہ

کورونا: ملک میں نیشنل ایکشن پلان تشکیل دینے کا مطالبہ

اسلام آباد: مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چودھری نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت، پارلیمنٹ اور تاجروں کو اعتماد میں لے کر نیشنل ایکشن پلان تشکیل دے اور چاروں صوبوں کے ساتھ مل کر واضح پالیسی کا اعلان کرے۔

کاروباری طبقے کیلئے مراعات معیشت کو رواں رکھنے میں مدد دیں گی، عمران خان

ہم نیوزکے مطابق انہوں نے یہ مطالبہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

کاشف چودھری نے کہا کہ اس وقت آدھا ملک کھلا ہوا ہے اور آدھا بند ہے۔ انہوں نے کہا کہ کام کی اجازت دینی ہے تو تمام کاروبار کھولنے ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ اگر اجتماع سے کورونا پھیلتا ہے تو ملک بھر میں کرفیو کا اعلان کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ادھا تیتر اور آدھا بٹیر والی پالیسی مزید نہیں چل سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے مقابلے کے لیے وفاق اور صوبائی حکومتوں میں رسہ کشی جاری ہے جب کہ تاجر برادری خیبر سے کراچی تک یکجا ہے۔

خیبر پختونخوا میں کاروبار مرحلہ وار کھولنے پر غور شروع

کاشف چودھری نے کہا کہ تاجروں نے مشکل حالات میں اپنی قومی ذمہ داری پوری کی ہے لیکن مشکل حالات میں بھی حکمران قومی پالیسی وضع نہیں کر سکے ہیں۔

ہم نیوز کے مطابق انہوں ںے کہا کہ چین کی مثالیں تو دی جاتی ہیں لیکن ہماری حکومت نے چین کی مثال پر عملدرآمد نہیں کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کو سوا مہینہ ہوچکا ہے مگر ابھی تک صوبے اور وفاق لاک ڈاؤن کے مسئلے پرایک پیج پہ نہیں ہیں۔

مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر کاشف چودھری نے کہا کہ وزیر اعظم کے لاک ڈاؤن کے نقصانات بتانے کے 24 گھنٹے کے اندر تمام صوبوں نے ڈاؤن کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم لاک ڈاؤن میں نرمی کی بات کرتے ہیں لیکن سندھ میں لاک ڈاؤن مزید سخت کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ اسمارٹ لاک ڈاؤن کے نام پر ملک بھر کی مارکیٹس بند کر دی گئیں۔ انہوں نےکہا کہ سندھ اوربلوچستان کی حکومتوں نے تاجروں سے مذاکرات کیے لیکن پنجاب اور کے پی کے وزرائے اعلیٰ کے پاس ملاقات کا وقت ہی نہیں ہے۔

ہم نیوز کے مطابق کاشف چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم چندہ تو اکٹھا کر رہے ہیں لیکن معیشت کے اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لینے کا ان کے پاس وقت نہیں ہے۔

آل پاکستان انجمن تاجران نے حکومت سے ریلیف پیکج کا مطالبہ کر دیا

انہوں نے کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ذخیرہ اندوزی کا آرڈی ننس ملک کو مکمل لاک ڈاؤن کی لے جانے کا ایک قدم ثابت ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پشاور اور سندھ میں تاجر رہنماؤں کو ہراساں اور گرفتار کیا گیا۔

ہم نیوز کے مطابق کاشف چودھری نے کہا کہ رمضان المبارک کے موقع پر سحر و افظار کی تیاری کے لیے انتظامات کیے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ مخصوص اوقات کے دوران رمضان المبارک کے دوران تمام کاروبار کھولنے کی اجازت دی جائے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت معیشت کی بحالی اور اس کو بچانے کے لیے تاجروں سے بات کرنے کو تیار نہیں ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ تاجر ریاست کی رٹ کو چیلنج کرنا نہیں چاہتے ہیں لیکن حکومت بھی اپنی ذمہ داری پوری کرے۔

کاروباری طبقے کے مسائل، وزیراعلیٰ سندھ نے تاجروں کو ملاقات کیلئے بلا لیا

ہم نیوز کے مطابق کاشف چودھری نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان مشکل حالات میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مذاکرات کریں۔


متعلقہ خبریں