اراکین پارلیمنٹ کا کورونا وائرس ٹیسٹ کرانے کا مطالبہ

پی پی نے پارلیمنٹ کا اجلاس مؤخر کرنے کی تجویز دے دی

اسلام آباد: ایوان بالا (سینیٹ) کے ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے مطالبہ کیا ہے کہ کورونا ٹیسٹ کے بنا اراکین پر پارلیمنٹ میں آنے پر پابندی عائد کی جائے۔

کورونا وائرس: سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس، تقریبات اور اجتماعات پر پابندی

ہم نیوز کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے اس ضمن میں اپنی تمام تجاویز سینیٹ کی ہاؤس بزنس ایڈوائزری کمیٹی کے سامنے رکھ دی ہیں۔

ذرائع کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی جانب سے دی جانے والی تجاویز میں کہا گیا ہے کہ تمام اراکین پارلیمنٹ کو کورونا وائرس ٹیسٹ کرانے کا پابند بنایا جائے۔

ای سی ایل کو حکومتیں ہتھیار کے طور پر استعمال کرتی ہیں، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

سلیم مانڈوی والا کی جانب سے دی تجویز کے مطابق تمام اراکین کے ٹیسٹ ہونے کے بعد ہی سینیٹ کا اجلاس بلایا جائے۔

ذرائع کے مطابق انہوں نے اپنی پیش کردہ تجویز میں کہا ہے کہ جس رکن نے کورونا وائرس کا ٹیسٹ نہ کرایا ہو اسے پارلیمنٹ میں داخل نہ ہونے دیا جائے۔

ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی پیش کردہ تجویز کے مطابق تمام اراکین کے ساتھ ساتھ ملازمین اور افسران کے بھی ٹیسٹ لازمی کیے جائیں۔

‘پارلیمنٹ کیفے ٹیریا سے ملنے والا بکرے کا گوشت بھی مشکوک ہے’

ہم نیوز کے مطابق پی پی سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے پیش کردہ تجویز میں کہا ہے کہ اراکین سینیٹ کمیٹیوں کے اجلاس میں شرکت کے لیے پارلیمنٹ آتے ہیں تو سینیٹ سیکریٹریٹ اس بات کو یقینی بنائے کہ ٹیسٹ کیے بنا کوئی بھی رکن پارلیمنٹ میں داخل نہ ہو۔


متعلقہ خبریں