کورونا وائرس کے سبب ہالی ووڈ انڈسٹری میں کام کرنے والے ایک لاکھ 20 ہزار افراد اپنی ملازمتیں کھو چکے ہیں اور 50 ہزار فری لانسرز کی نوکریاں بھی خطرے میں ہیں۔
تھیٹرل اسٹیج ملازمین کے بین الاقوامی اتحاد کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کورونا وائرس کے سبب فلم انڈسٹری کی بھی بڑے پیمانے پر نقصان اٹھانا پڑا اور اخراجات پورے کرنا مشکل ہوگئے ہیں۔
دنیا بھر میں فلم اور ٹی وی انڈسٹری تقریباََ ختم ہونے کے قریب پہنچ چکی تھی اور ہزاروں فری لانسرز اور دیگر عملے کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہو سکی۔
حکام کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کی وجہ سے بدترین صورتحال کے باوجود چند ملازمین کو کام نہ ہونے کے باوجود پیسوں کی ادائیگی کی جا رہی ہے۔
برطانیہ میں تقریباََ تمام پروڈکشن کمپنیوں کا کام رک گیا ہے اور اس صنعت سے وابستہ 71 فیصد فری لائنسرز بھی متاثر ہوئے ہیں۔
دنیا بھر میں پھیلے کورونا وائرس کے خوف کے باعث جہاں بڑے اجتماعات کو عارضی طور پر منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے وہیں ہالی وڈ کی بڑی پروڈکشن کمپنیوں نے بھی اپنی فلموں کی ریلیز مؤخر کردی۔
خیال رہے کہ کورونا وائرس کے سبب ہالی ووڈ میں تمام بڑی فلموں کی نمائش روک دی گئی ہے۔ جیمز بانڈ کے بعد مزید ہالی وڈ فلموں کی ریلیز کورونا کے باعث مؤخر ہوگئی۔
گاڑیوں کی خوفناک ریس اور ایکشن کا طوفان مچانے والی فلم فاسٹ اینڈ فیوریس 9 بھی کورونا کے آگے بے بس ہوگئی۔ مئی میں ریلیز ہونے والی فلم کی ریلیز کو اگلے سال تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
امریکی سینما انڈسٹری بھی شدید ترین دھچکے کا شکار ہوگئی ہے اور 1995 کے بعد سے ہالی وڈ فلموں کے لیے یہ بد ترین صورتحال ہے۔