اے ٹی ایم اسکینڈل، چینی باشندے کو چھ سال تین ماہ قید کی سزا

اے ٹی ایم اسکینڈل، چینی باشندے کو چھ سال تین ماہ قید کی سزا

کراچی: کراچی میں صارفین کے اے ٹی ایم سے ڈیٹا حاصل کر کے پیسے چوری کرنے کے الزام میں سیشن جج جنوبی نے چینی باشندے کو مجموعی طور پر چھ سال تین ماہ قید کی سزا سنادی ہے۔

عدالت نے جرم ثابت ہونے پر چینی باشندے اور ملزم لیو لینن کو دس لاکھ سے زائد جرمانے کی سزا بھی سنا دی ہے۔

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نےکراچی میں  ڈیفنس کے علاقے میں اے ٹی ایم مشین سے ڈیوائسز لگا کر ٹرانزیکشن کی تھی۔

ایف آئی اے  پراسکیوٹر ذاکر احمد نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان نے مختلف اے ٹی ایمز سے ڈیٹا چوری کیا تھا اور پیسے نکلوا لیے تھے۔

مزید پڑھیں: جعلی اکاونٹس کیس میں ایک اور ریفرنس دائر

خیال رہے کہ سال 2017 میں کراچی اور اسلام آباد کے ہزاروں اے ٹی ایم صارفین کا ڈیٹا چراکر پیسے نکلوائے گئے تھے۔

ایف آئی نے بینکوں کی جانب سے شکایت پر تحقیقات کا آغاز کردیا تھا اور چینی باشندوں کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے ایسے آلات کا بھی سراغ لگا لیا ہے جس کی مدد سے اے ٹی ایم کا ڈیٹا چوری کیا جاتا تھا۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاونٹس کیس میں بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے ایک بڑی رقم قومی خزانے میں جمع کرادی تھی۔

نیب نے ملزم شاہد محمود سے پلی بارگین کے تحت 1 کروڑ 71 لاکھ روپے کی رقم حاصل کی جسے قومی خزانے میں جمع کرا دیا گیا تھا۔

نیب کا اس معاملے پر کہنا تھا کہ ملزم شاہد محمود نے نیب کو پلی بارگین کے لیے درخواست دی تھی۔

مزید پڑھیں:ہیکنگ اسکینڈل، طالبات کی خفیہ معلومات فروخت ہونے لگیں

درخواست کو چیئرمین نیب جاوید اقبال اور اس کے بعد احتساب عدالت کی منظوری سے قبول کیا گیا اور ریکوری کی گئی تھی۔

خیال رہے کہ ملزم شاہد محمود جعلی بینک اکاونٹ کیس میں گرفتار خرم رسول کے سگے بھائی ہیں۔

نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں بھائیوں پر جعلی کمپنیاں بنا کر عوام کو دھوکہ دینے اور لوٹنے کا الزام ہے۔

ملزم خرم رسول مبینہ طور پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے میڈیا کوارڈینیٹر کے فرائض سرانجام دیتے رہے ہیں۔

دونوں بھائیوں پر جرم ثابت ہونے پر احتساب عدالت کی جانب سے سزا سنائی گئی تھی۔


متعلقہ خبریں