کاشانہ اسکینڈل کی اہم گواہ کی ہلاکت کا معاملہ، مقدمے کے اندراج کیلئے درخواست دائر


اسلام آباد: کاشانہ اسکینڈل کی اہم گواہ اقراکائنات کی مبینہ قتل کے خلاف مقدمہ کے اندارج کے لیے کیپیٹل سٹی پولیس آفیسر (سی سی پی او) لاہور کو باقاعدہ درخواست دے دی گئی ہے۔

کاشانہ لاہور کی سابق انچارج افشاں لطیف نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اقرا کائنات کو قتل کیا گیا ہے جس کا مقدمہ درج کیا جائے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ کاشانہ اسکینڈل کی اہم گواہ اقرا کائنات کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں موت کی وجہ بھوک اور پیاس بتائی گئی تھی۔

افشاں لطیف نے درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ اقرا کائنات نے کاشانہ سکینڈل میں اپنا بیان ریکارڈ کرایا تھا، لیکن اس کو سازش کے تحت بھوکا پیاسا رکھ کر قتل کردیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: کاشانہ اسکینڈل: سابق سپرنٹنڈنٹ نے نئے انکشاف کر دیے

درخواست میں کہا گیا ہے کہ انچارج ایدھی سنٹر معصومہ نے اقرا کی موت طبعی قرار دی تھی جبکہ پوسٹ مارٹم میں اسکو بھوکا اور پیاسا رکھ کر قتل کرنے کی وجہ سامنے  آگئی تھی۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ اقرا کائنات کے خاوند دباؤ میں آکر کارروائی نہیں کرانا چاہتے ہیں۔ میری درخواست پر کائنات کے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے۔

خیال رہے کہ 25 فروری کو جاری کی گئی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ اقرا کائنات کی موت بھوک اور پیاس کی وجہ سے ہوئی ہے۔

کاشانہ اسکینڈل کی اہم گواہ اقرا کائنات کو بیمار ہونے پر بیلقیس ایدھی سینٹر لاہور سے گنگا رام اسپتال منتقل کردیا گیا تھا جہاں وہ 5 فروری 2020 کو انتقال کر گئی تھی۔

کائنات شادی سے قبل کاشانہ لاہور میں رہائش پذیر رہی تھی۔ کاشانہ کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے الزام لگایا تھا کہ کائنات کو سب نے ملکر ثبوت مٹانے کی نیت سے قتل کیا ہے۔

ہم نیوز کو موصول ہونے والی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کائنات کی موت کی وجہ اسپتال میں بھوکا اور پیاسا رکھنے کی وجہ سے ہوئی ہے۔

مزید پڑھیں: کاشانہ میں بچیوں سے مبینہ زیادتی: رپورٹ وزیراعلیٰ پنجاب کو ارسال

پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق کائنات کو زہر دینے یا نہ دینے سے متعلق مزید معلومات کے لیے اس کے پیٹ سے مزید نمونے فرانزک لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔ فرانزک رپورٹ میں زہر دینے سے متعلق رپورٹ سامنے آئے گی۔


متعلقہ خبریں