ایم کیو ایم کا وفاقی وزیر اسد عمر کو دو ٹوک جواب: اندرونی کہانی منظر عام پر

ایم کیو ایم کا وفاقی وزیر اسد عمر کو دو ٹوک جواب: اندرونی کہانی منظر عام پر

کراچی: کراچی بحالی کمیٹی کے اجلاس سے ایم کیو ایم کے اراکین میں مایوسی پھیلی ہے۔ ذرائع کے مطابق دوران اجلاس ایم کیو ایم کی جانب سے سوالات کی بوچھاڑ کی گئی تو وفاقی وزیر اسد عمرسوالات کے جوابات نہ دے سکے۔

بلاول بھٹو زرداری کی ایم کیو ایم کو شراکت اقتدار کی پیشکش میں بڑی پیشرفت

ہم نیوز کے مطابق کراچی بحالی کمیٹی کے اجلاس میں جب سندھ انفرا اسٹرکچر ڈیولپمنٹ کمپنی پر بریفنگ دی گئی تو ایم کیو ایم کے اراکین مایوس دکھائی دیے۔ اس حوالے سے ہم نیوز اندرونی کہانی سامنے لے آیا ہے۔

اجلاس کے حوالے سے انتہائی ذمہ دار ذرائع نے ہم نیوز کو بتایا کہ دوران اجلاس ایم کیو ایم کے ایک رکن نے وفاقی وزیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ اسد عمر صاحب! آپ نے آج کی بریفنگ میں نہ تو کوئی نئی بات بتائی اورنہ ہی کسی بڑے منصوبے کی تکمیل کی تاریخ دی ہے‘‘۔

ہم نیوز کے مطابق اسی دوران ایم کیو ایم کے رکن نے استفسار کیا کہ ’’وزیراعظم کے اعلان کردہ 162 ارب روپے کے ترقیاتی پیکج کی رقم کہاں ہے؟ اور وہ کیوں نہیں دی جارہی ہے؟

ذرائع کے مطابق اس سے قبل کہ وفاقی وزیر اسد عمر جواب دیتے رکن ایم کیوایم نے پوچھا ’’میئرکراچی کے لیے ایک ارب روپے اورحیدرآباد کے لیے پچاس کروڑ کا اعلان کیا گیا تھا تو بتایا جائے کہ وہ رقم کب؟ اور کیسے منتقل ہو گی؟

ہم نیوز کو ذمہ دار ذرائع نے بتایا کہ سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا کہ ’’ تمام وعدے جلد پورے کیے جائیں گے‘‘۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی وزیر کے جواب پر ایم کیو ایم کے ایک رکن نے کہا کہ ’’ڈیڑھ سال کاعرصہ گذرگیا، اب تک تو کچھ نہیں دیا گیا‘‘۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے اس پر جواباً کہا کہ ’’ملک کے معاشی حالات خراب تھے، اب بہتر ہورہے ہیں جلد رقم جاری کی جائے گی‘‘۔

انتہائی ذمہ دار ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک ایم کیوایم کے رکن نے اس پر وفاقی وزیر اسد عمر کو دو ٹوک انداز میں کہا کہ ’’ برائے مہربانی! اجلاس کم کام زیادہ کرکے دکھائیں‘‘۔

ہم نیوز کے مطابق ایم کیو ایم کی جانب سے اجلاس میں مؤقف اپنایا گیا کہ ’’سندھ  حکومت کے ساتھ آپ مل بیٹھنے کو تیارنہیں ہیں جب کہ کئی مسائل اس کی مدد کے بغیرحل نہیں ہوسکتے ہیں‘‘۔

ایم کیو ایم کو حکومت سے علیحدگی کی پیشکش، پی ٹی آئی متحرک

ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ ’’ وزیراعلیی سندھ سے میں خود بات کروں گا‘‘۔ انہوں نے یہ یقین دہانی بھی کرائی کہ ’’آئندہ حکومت سندھ سے بہتر تعلقات قائم کرنے کی کوشش کی جائے گی‘‘۔


متعلقہ خبریں