آرمی چیف کی مدت ملازمت: قانون سازی کے بعد صورتحال واضح ہو جائیگی، شاہ محمود قریشی

بھارت نے خوف کی وجہ سے مقبوضہ کشمیر میں جبر جاری رکھا ہوا ہے، وزیر خارجہ

فوٹو: فائل


 ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں تین سال کی توسیع چاہتے ہیں لیکن پارلیمنٹ میں قانوں سازی کے بعد صورتحال  واضح  ہو جائے گی۔

ملتان میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ قانون سازی صرف حکومت کا مسئلہ نہیں ہے، امید ہے اس حوالے سے حزب اختلاف اپنا کردار ادا کرے گی۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع آئین میں رہتے ہوئے کی گئی ہے۔ آرمی چیف کو خطے کی صورتحال کے باعث تین سال کی توسیع دی گئی ہے۔ بھارت سے مسائل اور خطے کی صورتحال سب کے سامنے ہے۔ ہندوستان کبھی بھی ایڈونچر کرسکتا  ہے لیکن ہماری مسلح افواج ہر وقت تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  جنرل قمر جاوید باجوہ  کا موجودہ صورتحال میں اہم کردار ہے۔ آرمی چیف کے معاملے پر عدالتی فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔ عدالتی فیصلے کے مطابق قانون سازی کی جائے گی۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آرمی چیف کے حوالے سے جو کچھ  بھی حکومت نے کیا آئین میں رہتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم  نے  کابینہ  سے مشاورت  کی۔ آرمی چیف کی مد ت ملازمت میں توسیع ملکی مفاد میں کیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان  نے صورتحال کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا ہے۔ عدالت میں درخواست دائر ہوئی، عدالت کے احترام کو ملحوظ خاطر رکھا۔  صدر نے وزیراعظم کی مشاورت سے نوٹیفکیشن جاری کیا۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا اسلامی ممالک کی تنظیم (او آئی سی) ہیومن رائٹس کمیشن نے کشمیر کی صورتحال پر جائزہ پیش کیا ہے۔او آئی سی نے پاکستان کے موقف کی من وعن تائید کی ہے۔ کشمیر میں کرفیو کو اور کالے قوانین کے نفاذ کو 117 دن ہوگئےہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  بابری مسجد پر بھارتی عدالتی فیصلے پر ہمیں تشویش ہے۔ بابری مسجد کے فیصلے پر او آئی سی نے پاکستان کی تشویش کی تائید کی ہے۔ او آئی سی پر تنقید ہوتی تھی کہ ادارہ اپنا کردار ادا نہیں کررہا ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ براعظم افریقہ کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے پاکستانی سفارتکاروں کے کانفرنس کا انعقاد کیا۔ افریقہ کے 54 ممالک کی ابادی 1.2 ارب ہے۔ کانفرنس سے افریقی ممالک سے تعلقات میں بہتری آئے گے۔ پاکستان بامقصد افریقہ پالیسی بنارہا ہے۔ جلدی نیروبی میں اجلاس بلائیں گے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ کوشش ہے جن چیزوں کی افریقہ میں مانگ ہے وہ برآمد کریں۔ سفارشات  کو سامنے رکھ  کر افریقہ سے متعلق پالیسی بنا رے ہیں۔ افریقہ میں ٹریڈ افسران کیلیے 45 افراد کو منتخب کیا گیا ہےْ۔ افریقی ممالک سے سیاسی اور تجارتی تعلقات بڑھا رہیں ہیں۔ افریقہ ایک بڑی منڈی ہے، ہم پاکستان مصنوعات برآمد کرینگے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ آرمی چیف کو توسیع دینا وزیر اعظم کا حق ہے‘

انہوں نے کہا کہ آج ایئر چیف سے ملاقات ہوئی اور جنوبی پنجاب میں ائیر یونیورسٹی کے قیام سے متعلق گفتگو کی۔ ائیر یونیورسٹی میں 8 ہزار طلبہ تعیلم حاصل کریں گے اور خطہ ترقی کرے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ جمعیت علمائے اسلام کے دھرنے کے باعث کشمیر سے توجہ ہٹ گئی۔ میڈیا سے درخواست ہے کشمیر سے نظر مت ہٹائیں۔ کشمیری آج بھی پاکستان کی طرف دیکھ رہا ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج سری لنکا جارہا ہوں۔ سری لنکا کی نئی منتخب قیادت کو مبارکباد دیں گے۔ سری لنکا سے دوحہ جاونگا اور ترکی، انڈونیشا، ملائیشیا اور قطری وزیر خارجہ سے ملاقات کرونگا۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک سے ہمارے حریف خائف ہیں۔ سی پیک حکومت پاکستان کی ترجیح ہے۔ قوم کو یقین دلاتا ہوں سی پیک پاکستان کے مستقبل کے لئے گیم چینجر ہے۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف)  کے حوالے موجودہ حکومت نے گزشتہ 10 سال سے زیادہ کام کیا ہے۔ پاکستان بہت جلد ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے بھی نکل آئیگا۔


متعلقہ خبریں