ڈیرہ اسماعیل خان : خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان خاتون کو برہنہ کرکے گلیوں میں گھمانے کے مشہور زمانہ کیس کے مرکزی ملزم نے روپوشی ختم کرتے ہوئے رضاکارانہ طور پر گرفتاری دے دی۔
مرکزی ملزم سجاول نے ڈی پی او ڈیرہ اسماعیل خان دلاور بنگش کے سامنے پیش ہوکر گرفتاری دی ۔
27 اکتوبر 2017 کو ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل درابن کے گآؤں گرہ مٹ میں سجاول سمیت 9 ملزمان پر الزام تھا کہ انہوں نے ایک خاتون کو گرہ مٹ میں بے عزتی کا بدلہ لیتے ہوئے برہنہ کر کے گلیوں میں گھمایا ۔
واقعہ کا مقدمہ تھانہ درابن میں9 افراد کے خلاف درج ہوا تھا، جن میں پولیس نے آٹھ ملزمان گرفتار کرلئے تھے تاہم مرکزی ملزم سجاول دوسال سے روپوش تھا۔
اس ضمن میں کیس کا ٹرائل سیشن کورٹ میں چل رہا ہے تاہم پشاور ہائی کورٹ میں ملزم سجاول کی عدم گرفتاری کا مقدمہ بھی زیر سماعت ہے۔
پشاور ہائی کورٹ نے آر پی او ڈیرہ اسماعیل خان اور ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کو ملزم سجاول کی عدم گرفتاری کے معاملے پر طلب بھی کررکھا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ڈیرہ اسماعیل خان: بنت حوا پر بھیانک ظلم کی تاریخ دہرادی گئی
آج ملزم سجاول اچانک ڈرامائی طور پر ازخود ڈی پی او دلاور بنگش کے سامنے پیش ہوگیا اور اس نے گرفتاری دے دی ہے ۔