اسلام آباد: اسپیکر پنجاب اسمبلی اور ق لیگ کے مرکزی رہنما چودھری پرویز الٰہی آج امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے لیے نہیں آئے ہیں۔ ان کی جگہ حافظ عمار یاسر نے امیر جے یوآئی (ف) سے ملاقات کی ہے۔
وزیراعظم کےاستعفے کے متبادل بہت ساری پیشکش ہیں، پرویز الہیٰ
ہم نیوز کے مطابق اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی نے ذرائع ابلاغ سے غیر رسمی بات چیت میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ چودھری پرویز الٰہی آج امیر جے یو آئی (ف) سے ملاقات کے لیے نہیں آئے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں سابق وزیراعلیٰ صوبہ خیبر پختونخوا اکرم خان درانی نے بتایا کہ اسپیکر پنجاب اسمبلی کے بجائے آج حافظ عمار یاسر ملاقات کے لیے آئے تھے اور ان کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات ہوئی ہے۔
ہم نیوز کے مطابق انہوں نے تسلیم کیا کہ چودھری پرویز الٰہی آج ملاقات کے لیے نہیں آرہے ہیں تاہم انہوں نے اس کی وضاحت نہیں کی کہ وہ کیوں نہیں آرہے ہیں؟ ق لیگ کی جانب سے بھی اس ضمن میں کوئی بات نہیں بتائی گئی ہے۔
اپوزیشن سے بات چیت: حکومت کی نئی حکمت عملی، اسد قیصر کو ذمہ داری مل گئی
سابق وفاقی وزیر ہاؤسنگ اکرم خان درانی نے واضح کیا کہ اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل رہبر کمیٹی نے اہم فیصلے کر لیے ہیں۔
ہم نیوز کے مطابق اکرم خان درانی سے جب پوچھا گیا کہ کیا پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پاکستان پیپلزپارٹی نے 13 نومبر کو ہونے والے لاک ڈاؤن میں شرکت کی یقین دہانی کرائی ہے؟ تو اپوزیشن جماعتوں پر مشتمل رہبر کمیٹی کے کنوینر اکرم خان درانی نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ ’’اتنی جلدی میں مت پڑو‘‘! یہ کہہ کر انہوں نے بات ہی ختم کردی۔
چودھری پرویز الٰہی اس وقت حکومت اور امیر جمعیت العلمائے اسلام (ف) کے درمیان پل کا کردار ادا کررہے ہیں۔ وہ اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان اور مولانا فضل الرحمان سے کئی ملاقاتیں کرچکے ہیں۔ ان ملاقاتوں میں ق لیگ کے سربراہ اور سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین بھی موجود تھے۔
مطالبات نہ مانے گئے تو ملک میں افراتفری ہوگی، مولانا فضل الرحمان کا انتباہ
وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اسی ضمن میں گزشتہ روز اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو بھی ذمہ داری تفویض کیے جانے کی اطلاعات آئی ہیں جب کہ وزیر دفاع پرویز خٹک کی سربراہی میں پہلے ہی ایک حکومتی کمیٹی اپوزیشن سے بات چیت کے کئی ادوار کرچکی ہے جو تاحال بے نتیجہ ختم ہوئے ہیں۔