لاہور:قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز بھی جیل کے مکین بن گئے، احتساب عدالت نے اثاثہ جات کیس میں نیب کی طرف سے جسمانی ریمانڈ کے لئے کی گئی درخواست مسترد کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔
سابق وزیراعلی پنجاب اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف کو حاضری سے استثنی مل گیا۔
عدالتی فیصلے کے بعد حمزہ شہباز کو کیمپ جیل لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔ لیگی رہنما کو بیرک نمبر پانچ میں نیب قیدیوں کے ساتھ رکھا جائے گا۔
حمزہ شہباز شریف کو بی کلاس ملے گی اور ہفتہ کے روز اہل خانہ سے ملاقات کر سکیں گے۔
اس سے پہلے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز کو احتساب عدالت پیش کیا گیا۔ نیب نے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جو معزز جج نے مسترد کر دی اور ن لیگی رہنما کو جوڈیشل کرتے ہوئے اٹھارہ ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم سنایا۔
آشیانہ اقبال اسکینڈل اور رمضان شوگر ملز کیس میں شہباز شریف کمر درد کے باعث پھر پیش نہ ہوئے، وکلاء نے سابق وزیراعلی کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست جمع کرائی جو عدالت نے منظور کر لی۔
پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حمزہ شہباز نے پولیس حراست میں ملزموں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔
حمزہ شہباز نے گرفتاری کے بعد آج عدالت میں اپنی آٹھویں پیشی بھگتی، وہ چوراسی روز جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں رہے۔
یہ بھی پڑھیے: رمضان شوگر ملز کیس، حمزہ شہباز کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور