پاکستان کو دہشت گردی کی واچ لسٹ میں ڈالنے کی امریکی کوشش ناکام

پاکستان کو دہشت گردی کی واچ لسٹ میں ڈالنے کی امریکی کوشش ناکام | urduhumnews.wpengine.com

اسلام آباد/پیرس: امریکا کی جانب سے پاکستان کو غلط طور پر دہشت گردی سے متعلق قرار دینے کی کوشش بری طرح ناکام ہو گئی۔

پیرس میں ہونے والے فنانشنل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے اجلاس میں امریکا نے پاکستان کو دہشت گردی کی مالی معاونت کرنے والی ریاست قرار دینے کی کوشش کی تھی۔ جس کے لئے اسلام آباد کو ایسے افراد، اداروں یا ریاستوں پر مشتمل واچ لسٹ میں شامل کیا جانا تھا، جو منی لانڈرنگ اور ٹیررسٹ فنانسنگ میں ملوث ہیں۔

منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کو مالی سہولیات پر نظر رکھنے کے لئے قائم ٹاسک فورس کے اجلاس میں پیش کردہ قرارداد امریکا اور برطانیہ نے پیش کی تھی۔

پاکستانی وزیردفاع خواجہ آصف نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ پاکستان کوواچ لسٹ میں ڈالنے کی امریکی قراردادپراتفاق رائے نہیں ہوسکا ہے۔

خواجہ آصف کے مطابق ایف اے ٹی ایف کے اجلاس میں امریکی قرارداد کو 3 ماہ کے لئے موخرکر دیا گیا ہے۔ ہماری کوششیں رنگ لائیں ،دوستوں کی مدد پر ان کے شکرگزار ہیں۔

منی لانڈرنگ وغیرہ کے معاملات کا جائزہ لینے کے لئے ایف اے ٹی ایف کا اجلاس 18 فروری سے پیرس میں شروع ہوا ہے جو 23 فروری تک جاری رہے گا۔

35 رکنی ایف اے ٹی ایف بین الاقوامی ادارہ ہے جس کا مقصد دہشت گردوں کی مالی معاونت اور منی لانڈرنگ کا سدباب ہے۔

پاکستان کو ادارے کی گرے لسٹ میں شامل کرنے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا گیا تھا کہ اسلام آباد مقررکردہ معیار پر عمل نہیں کر رہا۔

پاکستان کا کہنا تھا کہ گرے لسٹ میں شامل کرنے کی کوششیں محض سیاسی ہیں جن کا حقائق سے تعلق نہیں ہے۔ اپنا مقدمہ لڑنے کے لئے پاکستان نے وزیراعظم کے خصوصی مشیر کی سربراہی میں وفد پیرس بھیجا تھا۔

فروری 2012 میں بھی پاکستان کو گرے لسٹ کا حصہ بنایا گیا تھا۔ جس کی وجہ بیان کرتے ہوئے بین الاقوامی ادارے کا کہنا تھا کہ اسلام آباد انسداد منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی فنانسنگ روکنے کے لئے ضروری اقدام نہیں کر رہا۔


متعلقہ خبریں