سنٹرل جیل کراچی  سے فرار دہشت گرد شیخ ممتاز عرف فرعون کوئٹہ میں ہلاک


کراچی: سنٹرل جیل کراچی  سے فرار ہونے والا مبینہ دہشت گرد شیخ ممتاز عرف فرعون کوئٹہ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مشترکہ آپریشن میں مارا گیا ہے۔ 

ذرائع کے مطابق  دہشت گرد شیخ ممتاز دیگر ساتھیوں کے ہمراہ سنٹرل جیل توڑ کر فرار ہوگیا تھا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے مشترکہ  آپریشن میں دہشت گرد کے دیگر ساتھیوں کے مارے جانے کی بھی اطلاع ہے ۔

مشترکہ آپریشن میں ہلاک ہونے والا دہشت گرد کراچی میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ جیل توڑنے اور سنگین نوعیت کے جرائم میں پولیس کو مطلوب تھا۔ ہلاک دہشت گرد کی گرفتاری کے لئے سی ٹی ڈی کی  طرف سےمختلف علاقوں میں کاروائیاں جاری تھیں۔

تفصیلات کے مطابق کوئٹہ  میں پنجگور روڈ میں قانون نافذ کرنے والے اداروں نے مشترکہ آپریشن کیا ۔ اس دوران کراچی سینٹرل جیل سے فرار دہشت گرد شیخ ممتاز عرف فرعون اپنے دوسرے ساتھی ممنون حسین عرف سمیر اور ہنزلہ کےساتھ مارا گیا۔

تینوں دہشت گرد کراچی میں پولیس اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ اور جیل توڑنے سمیت سنگین جرائم میں مطلوب تھے۔ سی ٹی ڈی ہلاک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لئے سرگرم عمل  تھی۔

3جولائی کوسولجر بازار پولیس نےکالعدم لشکرجھنگوی شیخ ممتاز عرف فرعون عرف شہزاد گروپ سے تعلق رکھنے والےخاتون سمیت تین سہولت کار گرفتار کئے تھے۔  ایس ایس پی ایسٹ نے بتایاتھا کہ ملزم جیل سے فرار ہونے کے بعد افغانستان میں روپوش ہوگیاتھا۔

شیخ ممتازعرف فرعون کی ٹارگٹ کلنگ ٹیم میں زین العابدین عرف زیب، شان عرف ماموں ،احمد علی عرف منا، ممنون حسین عرف سمیر اور اریب نامی دہشتگرد شامل ہیں۔

ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق شیخ ممتاز عرف فرعون رواں برس 5ماہ تک کراچی کے علاقے اورنگی ٹاون میں مقیم رہا۔ایسٹ پولیس کی جانب سے کارروائیوں کے بعد ملزم دوبارہ فرار ہوگیاتھا۔

شیخ ممتاز عرف فرعون اپنے ساتھی کے ہمراہ2017میں پیشی کے دوران فرار ہوگیاتھا ۔ ہلاک دہشتگرد ڈیڑھ سال تک افغانستان کے صوبہ ننگرہار میں مقیم رہا۔اس سے قبل شیخ ممتاز اپنے ساتھیوں کے ہمراہ ضلع غربی میں پولیس اہلکاروں سمیت فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری میں پولیس کو مطلوب تھا۔

ملزم شیخ ممتاز عرف فرعون اور احمد خان عرف منا کو 2013 میں سی ٹی ڈی نے گرفتار کیا تھا، ملزمان 33 سنگین مقدمات میں ملوث ہیں اور ان پر 40 افراد کو قتل کرنے کا الزام ہے جن میں زیادہ تر پولیس اہلکار شامل تھے۔

ملزم احمد منا کو ایک کیس میں 10 سال قید کی سزا بھی ہوچکی تھی۔ قیدیوں کے فرار ہونے کے معاملے پرسپرنٹنڈنٹ اورڈپٹی جیل سپرنٹنڈنٹ سمیت 12اہلکاروں کو گرفتار کرکے مقدمہ قائم کیا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ سی ٹی ڈی اور دیگراداروں کی جانب سے اس حوالے سے رپورٹ محکمہ داخلہ میں جمع کرائی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہےکہ دونوں دہشت گرد سنٹرل جیل سے فرار ہونے کے بعد فوری طور پر بلوچستان گئے اور وہاں سے چمن کے راستے افغانستان فرار ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیے: فرانسیسی گینگسٹر چند منٹوں میں جیل توڑ کر فرار


متعلقہ خبریں