حکومتی کارکردگی پر ن لیگ کا وائٹ پیپر جاری


لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز نے حکومت کی اب تک کی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کر دیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران پارٹی رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ فیصلہ کیا ہے کہ عوام کے سامنے گزشتہ ایک سال کے دوران معیشت کا حال رکھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال کے دوران روپے کی قدر 27 فیصد کم جبکہ آج کے اضافے سے قبل پیٹرول کی قیمت میں 23، ڈیزل 24 اور ایل پی جی کی قیمت 8 فیصد اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ چینی کی قیمت میں 30 اور آٹے کی قیمت میں دس فیصد اضافہ ہوا۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ مرغی کی قیمت میں پانچ فیصد کمی اور گوشت کی قیمت میں 10 سے 13 جبکہ دالوں کی قیمت میں 36 فیصد اضافہ ہوا۔

ن لیگ کے وائٹ پیپر میں بتایا گیا کہ بجلی کی قیمت میں 20 فیصد اور گیس کی قیمت میں 143 فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ افراط زر کی شرح میں 7.5 فیصد کا اضافہ ہوا ہے، اسی طرح شرح بڑھتی رہی تو 2020 میں یہ 12 فیصد ہوجائے گی۔

حکومت کے جاری اخراجات میں ایک سال میں ایک ہزار ارب کا اضافہ ہوا، ملکی معیشت گاڑیاں اور بھینسیں بیچنے سے بہتر نہیں ہوسکتی۔

وائٹ پیپر میں بتایا گیا کہ ایک سو پچہتر ایک روپیہ گزشتہ سال سے کم ترقیاتی منصوبوں ہر خرچ کیا گیا، ترقیاتی اخرجات میں مجموعی طور پر 320 ارب کی کمی کی گئی۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ جب ہم نے حکومت چھوڑی تو 25 ہزار ارب کے قرضے تھے جو 28 ہزار ارب سے تجاوز کر چکے ہیں جبکہ مالی سال کے اختتام تک 30 ہزار ارب تک پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پانچ سال رہی تو جتنے 72 سال میں قرضے لئے یہ پانچ سال میں لے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں بیرونی قرضوں میں پانچ ارب ڈالر کا اضافہ ہوا جبکہ شرح نمو پانچ اعشاریہ آٹھ فیصد تھی جو کم ہوکر تین فیصد رہ گئی۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ معیشت جمود کا شکار ہوچکی ہے، معاشی بحران بھی ہے اور افراط زر بھی بڑھ رہا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ معاشی بحران سے نکلنے کا کوئی روڈ میپ نطر نہیں آتا، گزشتہ سال پالیسی ریٹ چھ فیصد تھا جو اب 12.2 فیصد سے تجاوز کر چکا ہے۔


متعلقہ خبریں