پروین رحمان قتل کیس :وفاقی حکومت سے جے آئی ٹی رپورٹ طلب

پروین رحمان قتل کیس، ٹرائل کورٹ کو ایک ماہ میں فیصلہ سنانے کا حکم

کراچی :سندھ ہائیکورٹ نے  اورنگی پائلٹ پراجیکٹ کی ڈائریکٹر پروین رحمان قتل کیس کے ملزم عمران سواتی کی درخواست ضمانت کی سماعت میں وفاقی حکومت سے ملزم کی جے آئی ٹی رپورٹ طلب کرلی ہے۔

عدالت نے  ڈپٹی اٹارنی جنرل کو 30 مئی کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی )کی رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیاہے۔

چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے ملزم عمران سواتی کی درخواست ضمانت پر سماعت کی ۔

مدعی مقدمہ کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر ایف آئی اے نے ملزم عمران سواتی کی جے آئی ٹی رپورٹ مرتب کی تھی۔ درخواست ضمانت کی سماعت سے قبل جے آئی ٹی رپورٹ طلب کی جائے۔

ملزم کے وکیل نےکہا کہ اس حوالے سے سپریم کورٹ کا سمپل آرڈر(سادہ حکم ) تھا۔

اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ سمپل آرڈر(سادہ حکم) کیا ہوتا ہے ؟سپریم کورٹ کا حکم ہے، ہم پہلے ایف آئی اے کی جے آئی رپورٹ دیکھیں گے، پھر دلائل سنیں گے۔

ملزم کے وکیل نے کہا کہ اس کیس کے حوالے سے جے آئی ٹی پہلے بھی تین بار بن چکی ہے،ملزم چار سال سے جیل میں ہے۔

یہ بھی پڑھیے: پروین رحمان قتل کیس، ملزم کی درخواست ضمانت مسترد

عدالت نے  وفاقی حکومت سے ملزم کی جے آئی ٹی رپورٹ طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 30 مئی تک ملتوی کردی ۔

یاد رہے رواں سال 12مارچ کو کراچی کی  انسداد دہشت گردی عدالت نے بھی پروین رحمان قتل کیس کے ملزم عمران سواتی کی درخواست ضمانت  دوسری مرتبہ مسترد کردی تھی۔

ملزم نے ضمانت کے لیے اس سے قبل بھی سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔مدعی کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے  سندھ ہائی کورٹ سے درخواست ضمانت واپس لے لی تھی ۔ملزم کے خلاف ٹھوس شواہد موجود ہیں ضمانت کی درخواست مسترد کی جائے۔ عدالت نےملزم کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔

یادرہے کہ معروف سماجی کارکن پروین رحمان کو صوبہ سندھ کے شہر کراچی میں مارچ 2013 میں منگھوپیر روڈ، پختون مارکیٹ اورنگی ٹاؤن میں شام 7:15 بجے کے قریب قتل کردیا گیا تھاـ

چار سال کے عرصے میں کئی اہم گرفتاریاں کی گئیں جن میں عوامی نیشنل پارٹی کے ورکر رحیم سواتی اور ان کے کزن ایاز سواتی کی گرفتاریاں شامل ہیں۔ پروین رحمان قتل کیس میں پانچ ملزمان گرفتار ہیں۔


متعلقہ خبریں