سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر ڈورن حملے

سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر ڈورن حملے

فائل فوٹو


ریاض: زمین سے تیل نکالنے والی سعودی عرب کی کمپنی ارماکو کی تنصیبات پر ڈرون حملے ہوئے ہیں۔ حملے کے بعد بین الااقوامی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

سعودی عرب کی تیل کی تنصیبات پر حملے کے بعد  تیل کی قیمتوں میں  31 تا 80 سینٹ فی بیرل اضافہ ہوا ہے۔

سعودی عرب میں انرجی کے وزیر خالد الفالیح نے کہا ہے کہ تنصیبات کی مرمت تک ارماکو کمپنی نے زمین سے تیل نکالنے کا کام بند کردیا ہے تاہم پہلے سے نکالے گئے تیل کی ترسیل جاری رہے گی۔

انہوں نے کہا کہ ڈرون حملہ دہشت گردی کا واقعہ تھا جس میں دنیا بھر کو تیل فراہم کرنے والی سپلائی لائن کو نشانہ بنایا گیا۔ فی الحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی آئل ٹینکرز خلیج عمان میں تخریبی کارروائی کا نشانہ بن گئے

حوثی ملیشیا نے اہم سعودی عرب کی تنصیبات کو نشانہ بنانے کا دعویٰ کیا ہے لیکن تنصیبات کی تفصیل بیان نہیں کی۔ حوثی ملیشیا کے مطابق سات ڈرونز کے ذریعے مختلف اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔

گزشتہ روز بھی متحدہ عرب امارات کے پانیوں میں سعودی عرب کے دو آئل ٹینکز کو تخریبی کارروائی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

متحدہ عرب امارت نے اتوار کے روز کہا تھا کہ بحیرہ عرب میں خلیج عمان کے علاقے میں چار بحری جہازوں کو تخریب کاری کا نشانہ بنایا گیا ہے جن میں دو سعودی عرب کے تھے۔

ایران نے ان حملوں کو ’پریشان کن‘ قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ واقعہ کی باقاعدہ چھان بین کی جائے۔


متعلقہ خبریں