طب کے شعبہ میں چار پاکستانی خواتین کا اعزاز

کالی کھانسی

قومی ادارہ صحت نے کالی کھانسی کے پھیلاؤ کے خدشات ظاہر کر دیئے


اسلام آباد: امریکہ میں ہونے والی سائنسی تحقیقات کے حوالے سے 68 ویں سالانہ انٹیلی جنس کانفرنس میں جیفری پی کیپلن ایوارڈ کی تقریب ہوئی جس میں پاکستان کی تین خواتین ڈاکٹرز کو انعامات اور اعزازات سے نوازا گیا ہے۔

قومی ادارہ صحت کی طرف سے جاری کیے گئے اعلامیے میں بتایا گیا کہ ڈاکٹر منزہ فاطمہ کو سائنٹفیک پوسٹر پریزنٹیشن کی کیٹیگری میں انعام سے نوازا گیا ہے۔ انہوں نے حیدر آباد میں پھیلنے والے مخصوص بخارٹائیفائڈ ایکس ڈی آر کے بارے میں کام کیا تھا۔

پاکستان کی ایک اور ہونہار ڈاکٹر صنم حسین تصاویر کے ذریعے صحت کی سہولیات کو اجاگر کرنے کے مقابلے میں تیسرے نمبر رہیں۔ انہوں نے سندھ میں صحت کی سہولیات پرکام کیا تھا۔

اس کیٹیگری میں پہلا انعام مصر اور دوسرا انعام انڈونیشیا کی ڈاکٹر کو دیا گیا۔

پاکستان ہی سے تعلق رکھنے والی ایک اور ڈاکٹرانعم کیلئے مخصوص بخارٹائیفائڈ ایکس ڈی آر کے ریسک فیکٹر(خطرے کی وجوہات) پر کام کرنے کے انعام میں انہیں ایوارڈ سے نوازا گیا۔

جیفری پی کیپلن ایوارڈ کا آغاز2014 میں پہلی بار ہوا تھا۔ مذکورہ ایوارڈ طب کے شعبہ میں بہترین خدمات انجام دینے والے ڈاکٹرز کو دیا جاتا ہے۔

قومی ادارہ صحت کے شعبے عوامی صحت لیبارٹریز سے تعلق رکھنے والی زروہ اشرف کو بھی نوجوان سائنسدانوں کی کیٹیگری میں ایک اعزاز سے نوازا گیا ہے۔

طب کے شعبہ میں چار پاکستانی خواتین کا اعزاز

انہوں نے یہ ایوارڈ سینٹرل ایشیا کی بائیو سیفٹی ایسوسی ایشن کی 6ویں سالانہ کانفرنس میں حاصل کیا جو ازبکستان میں منعقد ہوئی۔


متعلقہ خبریں