جاوید میانداد، جہانگیر خان کی ڈپارٹمنٹس بند کرنے کی مخالفت


اسلام آباد: پاکستان کے عظیم کھلاڑیوں نے ڈپارٹمنٹس بند کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے ملک میں کھیلوں کا شعبہ مزید پستی کا شکار ہوگا۔

کھلاڑیوں کی فلاح و بہبود اور روزگار کو بچانے کے لیے کراچی پریس کلب میں ایک تقریب کا انعقاد ہوا جس میں جہانگیر خان، اصلاح الدین، جاوید میانداد اور سلیم جعفر شریک ہوئے۔

میڈیا سے گفگتو میں کرکٹ کے عظیم کھلاڑی جاوید میانداد نے کہا کہ اگر ڈپارٹمنٹ نہ ہوتے تو جہانگیر خان اور جاوید میانداد بھی نہ ہوتے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ڈپارٹمنٹ صحیح چل رہے تھے ہمیں اسپورٹس میں کامیابیاں ملتی رہیں۔

مزید پڑھیں: پی سی بی کا ڈپارٹمنٹل کرکٹ ختم کرنے کا فیصلہ

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ معاشی حالات کا خراب ہونا ہے کیوں کہ جب لوگوں کے پاس کھانے کو نہیں ہوگا تو میڈل کہاں سے لائیں گے۔

جاوید میاں داد نے کہا کہ معاشی حالات ملک کے پہلے ہی خراب ہیں اور ڈپارٹمنٹ بند کرکے لوگوں کو اور پریشانی میں ڈالا جارہا ہے، ان کا بند ہونا معاشی قتل ہے۔

اسکواش لیجنڈ جہانگیر خان کا کہنا تھا کہ وہ ڈپارٹمنٹ کے بند ہونے کے حق میں نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مجھے بھی ڈپارٹمنٹ نے سپورٹ کیا تھا، اگر اس وقت سپورٹ نہ ملتی تو شاید میں اسٹار نہ بن پاتا۔

جہانگیر خان نے کہا کہ اسپورٹس ساری زندگی نہیں کھیلا جاتا اس کی ایک خاص عمر ہوتی ہے، کھلاڑی کو سپورٹ ڈیپارٹمنٹ ہی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسپورٹس میں آج لوگوں کی ڈگریاں دیکھی جارہی ہیں تاہم جس کھلاڑی نے ساری زندگی اسپورٹس کو دے دی وہ ڈگری کہاں سے لائے؟

انہوں نے وزیراعظم عمران خان سے اپیل کی کہ وہ ڈپارٹمنٹ بند نہ کریں بلکہ ان کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کریں۔

سابق ٹیسٹ کرکٹر سیلم جعفر کا کہنا تھا کہ ڈپارٹمنٹس بند ہونا کرکٹ کے لیے نقصان دہ ہوگا، جس طرح ہاکی اور اسکواش کا حال ہوا اب کرکٹ کا ہونے جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے یو بی ایل بند ہوا اور اب حبیب بنک نے کھیلوں کا ڈپارٹمنٹ بن کردیا۔

سلیم جعفر نے مزید کہا کہ ہم نے تو کرکٹ کھیل لی نئے آنے والے لڑکوں کو تحافظ چاہیے انہیں کرکٹ سے دور نہ کریں۔

سابق اولمپئن اصلاح الدین نے کہا کہ ڈپارٹمنٹ اگر بند کرنا ہے تو کریں مگر اس کا متبادل سامنے لائیں، یہ بند ہوگئے تو کھلاڑیوں کے گھروں کے چولہے بھی بند ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ میں کسٹم میں بطور کھلاڑی آیا اور ڈپارٹمنٹ نے مجھے پالا، اس مقام پر لایا اور مجھے سپورٹ کیا۔

اصلاح الدین نے کہا کہ آج جتنے لیجنڈ یہاں موجود ہیں سب کو ڈپارٹمنٹ نے سپورٹ کیا اور اس کی وجہ سے آج یہاں ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ وزیراعظم صاحب سےاس حوالے سےملاقات کرنا چاہتے ہیں۔


متعلقہ خبریں