اسلام آباد: انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن (ایف آئی ایچ) نے پاکستان ہاکی فیڈریشن پرجرمانہ عائد کردیاہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن پرایک لاکھ 70 ہزار یوروز کاجرمانہ کیا گیاہے۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن پر جرمانہ پروہاکی لیگ میں کمٹمنٹس پورا نہ کرنے کی وجہ سے جرمانہ عائد کیا گیاہے۔
سیکریٹری پاکستان ہاکی فیڈریشن شہباز سینئیر نے کہاہے کہ انٹر نیشنل ہاکی فیڈریشن ( ایف آئی ایچ )کے جرمانے کا جواب وکلا کی مشاورت سے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ پروہاکی لیگ میں نہ جانے کا کوئی عذر پیش نہیں کرسکتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پرجرمانہ ہونا افسوسناک ہے۔ تاہم پابندی سے بچ گئے ہیں۔
شہباز سینئیر نے کہاہے کہ ایگزیکٹیو بورڈ کےاجلاس میں بھی فنڈز کی کمی کے بارے میں آگاہ کیا تھا۔جرمانے کو کم سے کم کرانے کی کوشش کریں گے۔ مسئلہ ہی پیسے کا ہے اگر پیسہ ہوتا تو ایونٹ میں شرکت کرتے۔
شہباز احمد سینئیر نے کہاہے کہ ہمارے پاس کھیلنے کے لیے پیسے نہیں،جرمانہ کہاں سے دیں گے؟
یہ بھی پڑھیے:پاکستان ہاکی فیڈریشن پر معطلی کی تلوار لٹکنے لگی
واضح رہے کہ فروری کے مہینے میں پاکستان ہاکی فیڈریشن (پی ایچ ایف) پر بین الاقوامی معطلی کی تلوار لٹکنے لگی تھی، فیڈریشن آف انٹرنیشنل ہاکی (ایف آئی ایچ )نے پی ایچ ایف کو وارننگ جاری کردی تھی ۔
ایف آئی ایچ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیاتھا کہ پاکستان نے ہاکی پرولیگ میں شرکت نہ کہ تو اس پر دو سال کی پابندی لگا دی جائے گی۔
قائم مقام سیکریٹری پی ایچ ایف اخلاق عثمانی نے بتایا تھا کہ اگر قومی ٹیم نے فنڈز کی وجہ سے ہاکی پرولیگ میں شرکت نہ کی تو دو سال کی پابندی لگا دی جائے گی۔
یاد رہے گزشتہ برس سابق اولمپئین شہناز شیخ نے بھی پاکستان کی ہاکی کی زبوں حالی پر وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا تھا۔
یہ بھی پڑھیے:ہاکی کی بہتری کےلیے شہناز شیخ کا وزیراعظم کو خط
شہناز شیخ نے خط میں وزیراعظم عمران خان کو تجویز دیتے ہوئے کہاتھا کہ وہ بطور سرپرست ہاکی فیڈریشن کھیل کی بہتری کے لئے اقدامات کریں۔ اگر ہاکی کو بچانا ہے تو ’رائٹ مین فار دا رائیٹ جاب‘ کی پالیسی اپنائی جائے۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چار برس میں پاکستان ہاکی کی کارکردگی انتہائی نچلی سطح پر رہی ہے۔