آمدن سے زائد اثاثوں کا کیس : خواجہ آصف نے نیب راولپنڈی کو بیان ریکارڈ کرا دیا


راولپنڈی: سابق وفاقی وزیر خواجہ آصف آج نیب راولپنڈی میں پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرا دیاہے۔ ۔قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق وزیردفاع اور پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما خواجہ آصف کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس طلب کیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم خواجہ آصف کا بیان ریکارڈ کیا۔

خواجہ آصف اپنے اثاثوں سے متعلق بعض دستاویز بھی ساتھ لائے۔

ذرائع کے مطابق خواجہ آصف سے مندرجہ ذیل سوالات پوچھے گئے۔
پاکستان میں آپکے مجموعی اثاثے کتنے ہیں ؟

بیرون ملک آپ نے کتنی جائیدادیں بنائیں؟

کیا آپ کے تمام اثاثے ظاہر شدہ ہیں؟

سال 2000میں آپکے کتنے اثاثے تھے؟

آپکے نام پر پاکستان اور بیرون ملک کتنے بنک اکاونٹس ہیں ؟

بیرون ملک اثاثوں کی دستاویزات کہاں ہیں ؟

خواجہ آصف نے نیب ٹیم کو جواب دیا کہ سوالوں سے متعلق پہلے انہیں  آگاہ نہیں کیا گیا۔کچھ ریکارڈ ساتھ لایا ہوں، باقی بھی جلد دیدوں گا،بہت عرصہ بیرون ملک مقیم رہا ہوں۔

ذرائع کے مطابق نیب ٹیم نےخواجہ آصف سے کہا کہ وہ اپنا بیان جواب کی شکل  میں تحریری طورپر بھی دیں۔

خواب آصف نیب میں بیان ریکارڈ کروا کر باہر آئے تو صحافیوں نے خواجہ آصف کو گھیر لیا اور سوالات کیے ۔ خواجہ آصف نے مختصر گفتگو میں بتایا کہ انہوں نے
نیب کو اپنا بیان ریکارڈ کروادیاہے۔ نیب کو سوالات کے جوابات دیئے۔جو پوچھا گیا انہوں  نے جواب دیا۔ خواجہ آصف نے بتایا کہ نیب والوں نےانہیں چائے بھی پلائی۔

واضح رہے نیب ٹیم نے خواجہ آصف کو آج کے لیے دوسری بار طلبی کا نوٹس جاری کیا ۔نیب نے خواجہ آصف کو یکم اپریل کو بھی طلب کیا تھا۔خواجہ آصف بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے تھے۔

قومی احتساب بیورو نے  خواجہ آصف سے اثاثوں سے متعلق تفصیلات مانگی ہیں۔ سابق وزیردفاع کا بیان بھی ریکارڈ کیا جائے گا اور تحریری جواب کیلئے سوالنامہ بھی دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس: حمزہ شہباز نیب میں پیش

نیب نے گزشتہ برس اکتوبر میں خواجہ آصف کیخلاف منی لانڈرنگ کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کیا تھا۔ نیب نے خواجہ آصف اور ان کی فیملی سے تمام بینک اکاونٹس، قرض اور رقوم کی اندرون و بیرون ملک منتقلی کا ریکارڈ بھی طلب کیا تھا۔

یاد رہے کہ نیب  ن لیگ قیادت کے دیگر رہنماؤں کیخلاف بھی تحقیقات کررہا ہے۔ مسلم لیگ ن کی صدر شہبازشریف، سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، پنجاب اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز، سابق وزیرریلوے خواجہ سعد رفیق اور خواجہ سلمان کو بھی نیب کی تحقیقات کا سامنا ہے۔

نیب کی جانب سے جاری احتسابی عمل پر اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ صرف حزب اختلاف کے احتساب سے انتقام کی بو آرہی ہے جب کہ حکومت کا دعویٰ ہے کہ بلا تفریق احتساب کیا جارہا ہے۔


متعلقہ خبریں