پیپلزپارٹی کا تحریک انصاف کے خلاف جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ

حکومت سندھ نے وفاقی کابینہ کے اقدام کو غیر آئینی قرار دے دیا

فوٹو: فائل


کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات و قانون مرتضیٰ وہاب نے تحریک انصاف کے اکاؤنٹس سے متعلق سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ پرجے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کا جائزہ لے کر سینیٹ اورقومی اسمبلی میں معاملے کو اٹھایا جائے گا۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنما اور وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب نے کراچی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسٹیٹ بینک نے تحریک انصاف کے بینک اکاؤنٹس سے متعلق سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرا دی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 26 بینک اکاؤنٹس ہیں جن میں سے آٹھ کی تفصیلات جمع کرائی گئی ہیں جب کہ 18 اکاؤنٹس کی تفصیلات نہیں دی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف جن 18 بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات جمع نہیں کرا رہی ہے۔ اس رپورٹ میں اُن افسران کے نام ہیں جو آج بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہیں جب کہ فارین فنڈنگ کیس کو پی ٹی آئی نے چھپانے کی کوشش کی ہے۔

مشیر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ چند ماہ قبل آف شور کمپنیوں کی بات کی گئی تھی تاہم پھر یو ٹرن لے لیا گیا جب کہ منی لانڈرنگ کے الزامات کی بات کی گئی اور پھر پیپلزپارٹی وزراء سے استعفوں کا مطالبہ کیا گیا۔ اب تحریک انصاف کے غیر قانونی کام پر بھی جے آئی ٹی بنائی جائے۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ اگر کارروائی کرنی ہے تو سب کے خلاف کی جائے۔ ہمارا بھی مطالبہ ہے کہ تحریک انصاف کے رہنما مستعفیٰ ہوں۔ جعلی اکاؤنٹس سے متعلق الزامات ہمارے اوپر تو لگائے گئے اب تحریک انصاف بھی جواب دے۔

انہوں ںے کہا کہ سندھ 70 فیصد گیس پیداکرتا ہے لیکن سندھ کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ سندھ میں نہ صرف گھروں میں چولہے ٹھنڈے ہیں بلکہ صنعتوں کا پہیہ بھی جام ہے۔


متعلقہ خبریں