حسینہ واجد کی عوامی لیگ نے بنگلہ دیش کے انتخابات جیت لیے

فوٹو: رائٹرز


ڈھاکہ: بنگلہ دیش کے عام انتخابات میں عوامی لیگ اوراتحادیوں نے 287سیٹوں پر کامیابی حاصل کر لی ہے جبکہ اپوزیشن اتحاد صرف 7 سیٹیں جیت پائیں۔

بنگلہ دیش کے الیکشن کمیشن نے بیان میں کہا کہ پارلیمانی انتخابات حکمران پارٹی عوامی لیگ نے جیت لیے ہیں، حسینہ واجد کی جماعت نے مسلسل تیسری بار کامیابی حاصل کیں۔

عوامی لیگ کی حسینہ واجد کا بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی کی زیر قیادت قائم اتحاد سے سخت مقابلہ تھا، 300 نشستوں والی پارلیمان میں وزیر اعظم حسینہ واجد کو چوتھی بارحکومت بنانے کے لیے 151نشستیں درکار تھیں تاہم بنگلادیش نیشنلسٹ پارٹی نے حکومت پر دھاندلی کے الزامات لگائے ہیں۔

بنگلادیش کی ون ڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان مشرفی مرتضیٰ بھی عام انتخابات میں کامیاب ہوئے۔ مشرفی مرتضیٰ نےعوامی لیگ کے ٹکٹ پر 2 لاکھ 74 ہزار ووٹ لے کر کامیابی حاصل کی۔ ان کے مخالف امیدوار کو صرف 8 ہزارووٹ ملے۔

گزشتہ روز بنگلادیش میں عام انتخابات کے لیے ووٹنگ منعقد ہوئیجس کے لیے ملک بھر میں 40 ہزار پولنگ اسٹیشن قائم کیئے گئے تھے۔

عام انتخابات کے لیے سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیئے گئے تھے جس کے لیے 6لاکھ سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں۔ مختلف شہروں میں ہفتےکی شام سے موبائل فون سروس بھی معطل ہے۔

خبرایجنسی کے مطابق عام انتخابات کے دوران پرتشدد واقعات میں 10 سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔ اپوزیشن اور حکمراں جماعت کے کارکنان کے درمیان تصادم میں چھ افراد، پولیس فائرنگ سے تین افراد اور ایک پولیس اہلکار اپوزیشن کارکنان کے حملے میں ہلاک ہوا۔

انتخابات کا اعلان کیے جانے کے بعد سے اپوزیشن کے 15 ہزار سے زائد کارکن گرفتار ہوچکے تھے جبکہ اپوزیشن کے 17رہنماؤں کو عدالتوں کی جانب سے نااہل قرار دیا جاچکا ہے۔

حزب اختلاف کی رہنما خالدہ ضیا بدعنوانی کے الزامات کی بنا پر جیل میں ہیں، انتخابی مہم کے آغاز کے بعد بی این پی کے ہزاروں  کارکنان کو پولیس نے گرفتار کیا تھا جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے ان گرفتاریوں کو عام انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش قرار دیا تھا۔

اپوزیش جماعتوں کی جانب سے موجودہ وزیر اعظم حسینہ واجد کی حکومت پر مخالفین کو خاموش کروانے اورمختلف قوانین  کے ذریعے آزادی صحافت پر پابندیاں لگانے کے الزامات بھی عائد کیے جاتے رہے ہیں۔


متعلقہ خبریں