تجزیہ کاروں کا تحریک انصاف کو سندھ میں فارورڈ بلاک نہ بنانے کا مشورہ


اسلام آباد: تجزیہ کار امتیاز گل نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کو چاہیئے کہ اپنے منشور پر توجہ دے، فارورڈ بلاک کسی طرح سے اچھا ثابت نہیں ہو گا۔

ہم نیوز کے پروگرام ’نیوزلائن‘ میں میزبان ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہمارے احتساب کے ادارے اگر جے آئی ٹی کی رپورٹ کو شفاف سمجھتے ہیں تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے، دیکھنا یہ ہو گا کہ جے آئی ٹی رپورٹ میں موجود چیزیں ثابت بھی ہوتی ہیں یا نہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت ملک فنانشل ایمرجنسی کا شکار ہے، پاکستان کی عوام ذہنی چپکلش کا شکار ہیں۔

امتیاز گل نے کہا کہ تحریک انصاف میں اتنی قوت نہیں کہ سندھ میں حکومت بنائے اور پھر اسے چلا بھی لے، پی ٹی آئی اس وقت صرف دھمکیاں دے رہی ہے۔ حکومت اگر ایسا کچھ کرتی ہے تو صرف اپنے مسائل میں اضافہ کرے گی، ان کو اس طرف نہیں جانا چاہیئے۔

وزرا کو چاہیئے کہ نیب کو اپنا کام کرنے دیں، رضا رومی

تجزیہ کار رضا رومی نے کہا کہ حکومت میں موجود وزرا کو چاہیئے کہ نیب کو اپنا کام کرنے دیں، ان کے کام میں مداخلت نہ کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ سابق صدر آصف علی زرداری کے خلاف بہت سال پہلے مقدمات بنے جو کہ بعد میں خارج ہو گئے۔

انہوں نے کہا کہ انصاف صرف کاغذ کی حد تک نہیں ہونا چاہیئے بلکہ یہ ہوتا ہوا نظر آنا بھی ضروری ہے۔ نیب کے قوانین کو ٹھیک کرنے کی ضرورت ہے۔

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پچھلے کچھ عرصے سے پی پی پی کو پنجاب میں پزیرائی نہیں مل رہی، ان کے پاس سندھ کارڈ ہمیشہ سے رہا ہے لیکن اب کہنا مشکل ہے کہ یہ کتنا فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے۔ اس وقت پیپلز پارٹی کو سمجھوتے کرنے کی ضرورت ہے۔

فارورڈ بلاک سے ملک کا نقصان ہوگا، لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب

تجزیہ کار لیفٹیننٹ جنرل (ر) امجد شعیب نے کہا کہ وزرا کو بیان بازی سے باز آنا چاہیئے کیونکہ اس سے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔

نیب کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ نیب نے آج تک کوئی بڑا کیس پائے تکمیل تک نہیں پہنچایا۔

فارورد بلاک بنانے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ان چیزوں سے دور رہنا چاہیئے، اگر کوئی فارورڈ بلاک بنا رہا ہے تو بڑی غلطی کر رہا ہے، اسے ملک کا نقصان ہو گا۔

احتساب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم جب ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں تو یہ دھیان میں ہونا چاہیئے کہ مدینہ میں تو سب کا احتساب ہوتا تھا۔


متعلقہ خبریں