اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کی لیڈر شپ گرفتاریوں سے نہیں ڈرتی، انہیں پہلے بھی جیلوں میں ڈالا گیا ہے، احتساب ضرور ہونا چاہیئے لیکن سب کا۔
ہم نیوز کے پروگرام “نیوزلائن” میں میزبان ماریہ ذوالفقار سے بات کرتے ہوئے نواز شرف اور آصف علی زرداری کی مبینہ ملاقات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان آپس میں ملتے رہتے ہیں اس میں کوئی ان ہونی بات نہیں ہے۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ تحریک انصاف کے اپنے لوگوں کے لیے علیحدہ قوانین ہیں جبکہ باقی لوگوں کے لیے علیحدہ۔
ہمارے لوگوں کو پہلے گرفتار کیا جاتا ہے پھر ڈھونڈ کر مقدمات بنائے جاتے ہیں، شائستہ پرویز
پروگرام میں موجود پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما شائستہ پرویز ملک نے کہا کہ سیاست دانوں کا ہر پل اپنے ووٹرز سے رابطہ رہنا چاہیئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم چاہتے ہیں تحریک انصاف عوام سے کیے ہوئے وعدے پورے کرے، اس وقت اسمبلی میں کیے جانے والے واک آؤٹ کی وجہ سعد رفیق کے ساتھ ہونے والے معاملات ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جب تک سعد رفیق پر الزامات ثابت نہیں ہوتے ان کو اسمبلی میں آنے کی اجازت دی جائے۔
شائستہ پرویز نے کہا ہے احتساب سب کا ہونا چاہیئے، ہمیں احتساب سے مسئلہ نہیں ہے لیکن اس کے طریقہ کار سے ہے، ایک اچھا کام بھی اگر برے طریقے سے کیا جائے تو ویہ غلط بن جاتا یے۔
رہنما (ن) لیگ نے بتایا کہ ہمارے لوگوں کو پہلے گرفتار کیا جاتا ہے اور پھر ڈھونڈ کر مقدمات بنائے جاتے ہیں، یہ بہت بڑے سوالیہ نشان ہیں، تحریک انصاف نے سیاسی انتقام لینا شروع کیا ہوا ہے، ان کے احتساب میں کوئی شفافیت نہیں ہے۔
نیب کسی قسم کے دباؤ میں نہیں ہے، سینیٹر ولید اقبال
پروگرام میں شامل پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر ولید اقبال نے کہا ہے کہ یہ بات خلاف توقع نہیں ہے کہ پاکستان کی دو بڑی جماعتیں آپس میں ملاقاتیں کر رہی ہے، ان کو نظر آ رہا ہے کہ ان کے لیڈرز جیل جانے والے ہیں، ہم نے نیب کو کھلی چھوٹ دی ہوئی ہے، کسی قسم کے دباؤ میں نہیں رکھا ہوا جیسے ان جماعتوں نے رکھا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی فرد کی گرفتاری اس کے مقدمے کی نوعیت کے مطابق ہوتی ہے۔
رہنما تحریک انصاف نے کہا کہ عدلیہ کے ججز کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار حکومت کے پاس نہیں ہوتا، ہم احتساب کے حوالے سے کبھی پیچھے نہیں ہٹیں گے نہ ہی کسی کو ریلیف دیں گے۔