سندھ ایپکس کمیٹی اجلاس میں اہم فیصلے

مضر صحت کھانے سے 5 بچوں کی ہلاکت، فوڈ اتھارٹی کی رپورٹ جمع

فوٹو: فائل


کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی صدارت میں ایپکس کمیٹی کا 23 واں اجلاس منعقد کیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں کورکمانڈر کراچی، چیف سیکریٹری، صوبائی وزیر سید ناصر شاہ، وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر مرتضیٰ وہاب، ایڈووکیٹ جنرل، ڈی جی رینجرز، آئی جی پولیس، سیکریٹری داخلہ، پرنسپل سیکریٹری، ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ اور دیگر متعلقہ افسران شریک ہیں۔

اجلاس کے ایجنڈا میں 22 ویں ایپکس کمیٹی کے فیصلوں پر عملدرآمد، حالیہ سکیورٹی صورتحال پر بریفنگ، نیشنل ایکشن پلان کا رویو، انسداد دہشتگردی مقدمات کی انویسٹیگیشن اور پروسیکیوشن پر تبادلہ خیال شامل ہیں۔

اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم سب کو سکیورٹی پر خصوصی توجہ دینی ہے۔

ترجمان وزیراعلیٰ سندھ کے مطابق کمیٹی نے 22 ویں ایپکس اجلاس کے منٹس منظور کر لیئے۔

مدارس کی رجسٹریشن

سیکریٹری داخلہ کبیر قاضی نے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ 22ویں ایپکس کمیٹی کے فیصلے کی روشنی میں مدارس کی رجسٹریشن اور دیگر سرکاری/غیر سرکاری اداروں کی مانیٹرنگ کے لئے ورکنگ گروپ کا قیام ہو چکا ہے، یہ گروپ سیکریٹری داخلہ کی سربراہی میں قائم ہوا اور اس میں  سیکریٹری مذہبی امور، پولیس، امن امان قائم کرنے والے ادارے، سوشل ویلفیئر، انڈسٹریز، ایجوکیشن ویلفیئر کے نمائندے شامل ہیں۔

سیکریٹری داخلہ نے مزید کہا کہ ورکنگ گروپ کا پہلا اجلاس 5 دسمبر کق ہوا جس میں مدارس کی سورس آف فنڈنگ اور اس کا استعمال، بیرون ممالک کے طلبہ جو وہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ان کی اسناد، اور نصاب کا جائزہ – یعنی نصاب میں کوئی ایسی چیز نہ ہو جو ملک کے خلاف اور دہشتگردی کے حق میں ہو – زیر غور رہا۔

وزیراعلیٰ سندھ  نے کہا کہ انویسٹیگیشن سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ دہشتگردی میں صرف چند مدارس کے بچے ملوث ہیں لیکن ملک کے بڑے بڑے تعلیمی اداروں کے بچے بھی ملوث رہے ہیں۔

اجلاس میں یہ بھی بتایا گیا کہ مدارس کی رجسٹریشن کا ڈرافٹ تیار ہو گیا ہے جس کا لا ڈپارٹمینٹ جائزہ لے گا اور ویٹ کر کرہا ہے۔

کراچی میں اسٹریٹ کرائم

اجلاس میں وزیراعلی سندھ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کنٹرول کرنے کے لئے قانون میں اصلاحات کی جارہی ہیں، کراچی:سی آر پی سی کے سیکشن 30 کے تحت خصوصی مجسٹریٹ اسٹریٹ کرائم کے کیس سنیں گے اور 3 سے 7 سال تک کی سزا دیں سکیں گے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم کے بھوت کو اب ختم کرنا ہے، اسٹریٹ کرائم کے خلاف قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر کام کریں۔

سیف سٹی پائلیٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع

کراچی سیف سٹی پروجیکٹ کے حوالے سے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ اب یہ منصوبہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ پر پرہو گا بلکہ نادرا اور دیگر سیف سٹی پر کام کرنے والے اداروں کو درخوارست کی گئی ہے کہ وہ اپنا پرپوزل دیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سیف سٹی میں صرف کیمرہ نہیں بلکہ اس میں رسپونس بہت اہم ہیں، جس پر ان کو بتایا کہ کیمرے خارجی اور داخلی مقامات پر نصب ہونگے، رسپونس میں پولیس، ٹریفک ، فائربرگیڈ اور ہر دیگر ادارے شامل ہوں گے۔

کمیٹی نے پھر فیصلہ کیا کہ سیف سٹی پائلیٹ پروجیکٹ کے طور پر شروع ہو گا۔

سندھ – بلوچستان بارڈر اور کچے کے علاقے

سندھ – بلوچستان بارڈر کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ صوبائی بارڈر پر ایک پولیس اسٹیشن قائم کیا گیا ہے اور 69 پولیس پوسٹس بنائیں گئی ہیں، ان پر 381 پولیس اہلکار کام کر رہے ہیں اور 10 موبائل بھی مہیا کیئے گئے ہیں۔

کمیٹی نے ان پولیس اسٹیشن کی ہفتوار پروگریس رپورٹ حکومت کے ساتھ شیئر کرنے کا فیصلہ بھی کیا۔

اجلاس میں یہ بھی بات سامنے آئی کہ سندھ کہ کچے کے علاقوں میں 110 پولیس اسٹیشن اور 50 چیک پوسٹس ہیں جہاں 3,112 پولیس اہلکار تعینات ہیں، ان پولیس والوں کو 87 موبائلز اور 33 موٹر سائیلز دی گئی ہیں۔
کمیٹی نے کچے کے علاقوں میں مزید توجہ دینے کا فیصلہ کیا اور وزیراعلیٰ نے کہا کہہ کچے کے علاقوں کو پلوں اور سڑکوں کے ذریعے پکے علاقوں سے ملایا جائے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری کے تحت کچے کے علاقوں کی ترقی پر کمیٹی بھی قائم کر دی، کمیٹی میں چیئرمین پی اینڈ ڈی، سینئر ممبر بورڈ آف روینیو، آئی جی پولیس شامل ہونگے۔
کمیٹی کچے کی پکے کے علاقے سے منسلک، ترقی اور شریف لوگوں کو پیکج دینے کی سفارش مرتب کریں گے۔

اجلاس کو اس بات سے بھی آگاہ کیا گیا کہ بانی ایم کیو ایم کے نام پر 62 عمارتیں اور دیگر ادارے تھے جو کہ تبدیل کیئے گئے ہیں۔

انسپیکٹر جنرل پولیس سندھ کی بریفنگ

اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے انسپیکٹر جنرل پولیس کلیم امام نے بتایا کہ اس سال سندھ پولیس نے 12,733 مجرموں اور 601 گینگ میمبرز کو گرفتار کیا ہے۔

ڈی جی رینجرز کی بریفنگ

ڈی جی رینجرز نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ رینجرز نے 2018 میں 4,031 آپریشن کیئے اور 2,000 سے زائد لوگ گرفتار کیئے۔


متعلقہ خبریں