ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان مثبت سوچ سےآگےبڑھےگا۔
ملتان میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا کہ ہندستان میں نوجوت سنگھ سدھو کے سر کی قیمت مقرر کرنے پر افسوس ہوا، پاکستان کے خیر سگالی کے جذبے کو پوری دنیا میں سراہا گیا، پاکستان نے خیرسگالی کا پیغام دیا تاکہ کشیدگی کم ہو۔
وزیرخارجہ نے مزید کہا کی معاشرے میں ایک طبقہ ہوتا ہے جس کی سوچ منفی ہوتی ہے، فواد چودھری کو تبدیل نہیں کیا جا رہا۔
ملک کی معیشت پر بات کرتے ہوئے شاہ محمود بولے کہ مارکیٹ میں ٹھہراؤ پیدا ہو رہا ہے، مالی خسارہ بڑھ چکا تھا اس لیے آئی ایم ایف کے پاس گئے، تحریک انصاف اقتدار میں آئی توخزانہ خالی تھا،جیسے ہی مالیاتی مشکلات سے نکلیں گے روپیہ مستحکم ہوگا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اسد عمر مشکل صورت حال بہتر کرنےمیں کردار ادا کر رہے ہیں، ان کے ساتھ معاشی ٹیم ہے،مشاورت سےکام کر رہے ہیں۔
فاٹا کے مسائل پر بات کرتے ہوئے وزیر خارجہ میں پسماندگی کو دور کرنا چاہتےہیں، فاٹا کی ترقی کےلیےاقدامات کر رہے ہیں۔
شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان کی خواہش ہے کہ امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر ہوں، پاکستان افغان مسئلے میں معاون کا کردار ادا کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کو سمجھ آگئی ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات ہی حل کا راستہ ہے۔
مسئلہ کشمیر پر بات کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا کہ ہر فورم پر کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائی،
ہمیشہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیے بات کی اور کشمیر کے مسئلے کو عالمی برادری کے سامنے اجاگر کیا۔