سانحہ 12 مئی، میئر کراچی سمیت دیگر ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

فوٹو: فائل


کراچی: سانحہ 12 مئی کے دو مقدمات میں ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہو سکی۔ آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کیے جانے کا امکان ہے۔

انسداد دہشت گردی کی عدالت میں سانحہ 12 مئی کے دو مقدمات کی سماعت ہوئی۔ میئر کراچی وسیم اختر سمیت 20 ملزمان عدالت میں پیش ہوئے تاہم ملزم ذوالفقار کی عدم پیشی کے باعث ملزمان پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی ہے۔

ملزم ذوالفقار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ملزم ذوالفقار امراض قلب کے ادارے میں زیر علاج ہے اس وجہ سے اُسے عدالت میں پیش نہیں کیا جا سکتا ہے۔

عدالت نے ملزم ذوالفقار کی عدم پیشی پر سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی ہے۔

چھ اکتوبر 2018 کو انسداد دہشت گردی کی عدالت نے سانحہ 12 مئی کے ایک مقدمے میں میئر کراچی سمیت 21 ملزمان پر فرد جرم عائد کی ہے۔

12 مئی 2007 کو سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف کے دور میں وکلا تحریک کے دوران معزول چیف جسٹس افتخار چوہدری کی کراچی آمد پر شرپسند عناصر کی فائرنگ سے وکلا سمیت 50 سے زائد افراد جاں بحق ہو گئے تھے۔

سانحہ 12 مئی کے مختلف تھانوں میں درج متعدد مقدمات میں میئر کراچی سمیت ایم کیو ایم کے کئی رہنما نامزد ہیں جب کہ کچھ مقدمات میں ملزمان پر فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔

سندھ حکومت نے رواں سال 29 ستمبر کو سانحہ 12 مئی کی تحقیقات کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دی تھی۔


متعلقہ خبریں