شروع کیے گئے مقدمات نمٹا کر جاؤں گا، چیف جسٹس

فائل فوٹو


اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیے ہیں کہ جو مقدمات میں نے شروع کیے ان کو نمٹا کر ہی جاؤں گا چاہے مجھے 24 گھنٹے بیٹھنا پڑے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان میں منگل کے روز معمول کی عدالتی کارروائی کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ وکلا حضرات بھی سن لیں کوئی ایک کیس بھی چھوڑ کر نہیں جاؤں گا۔

جسٹس ثاقب نثار نے دسمبر 2016 میں چیف جسٹس آف پاکستان کا حلف اٹھایا تھا اور ان کی مدت ملازمت جنوری 2019 میں ختم ہورہی ہے۔

انہوں نے پنجاب یونیورسٹی لا کالج سے ایل ایل بی کیا اور 1982 میں ہائی کورٹ کے وکیل بنے اور ان کو 1994 میں سپریم کورٹ میں وکالت کرنے کا لائسنس ملا۔

انہیں 1998 میں ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا گیا اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور حکومت میں سیکرٹری قانون کے عہدے پر بھی تعینات رہے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کا شمار پاکستان کے ان ججز میں ہوتا ہے جنہیں عوامی مقبولیت اور پذیرائی حاصل ہوئی۔ انہوں نے عوامی مسائل پر ازخود نوٹسزلیے، جیلوں اور اسپتالوں کے غیر اعلانیہ دورے بھی کیے۔

ان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے بینچ نے انتہائی اہم فیصلے سنائے۔ جسٹس ثاقب نثار پاکستان کے 25 ویں چیف جسٹس ہیں ان کے بعد جسٹس آصف سعید کھوسہ سپریم کورٹ کے سینیئر ترین جج ہیں۔


متعلقہ خبریں