چیف جسٹس کا احترام لیکن فیڈریشن کو بچانا ہے،آفتاب شیرپاؤ

آفتاب شیرپاؤ

آفتاب شیرپائو بھی شکست کھا گئے


لاہور: قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے عمران خان حکومت پر کڑی نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا  ہے کہ جب سے حکومت آئی ہے گورنر ہاؤس اور وزیر اعلی ہاؤس کھولنے و بند کرنے پر لگی ہوئی ہے۔

جاتی امرا میں سابق وزیراعظم نواز شریف سے اظہار تعزیت کے بعد ذرائع ابلاغ سے بات چیت میں ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی پرفارمنس نظر نہیں آئی، وہ صرف کمیٹیاں بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیرخزانہ اسد عمر نے ترامیم پیش کیں وہ ادھر کی ہیں اور نہ ہی ادھر کی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لگتا ہے ان کی کوئی حکمت عملی نہیں ہے اوراصل ایشوزان کی ترجیحات میں شامل نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ امن و امان اور خارجہ پالیسی پر انہں توجہ دینی چاہیے۔

ایک سوال پر سابق وفاقی وزیرداخلہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ ہم چیف جسٹس کا احترام کرتے ہیں لیکن فیڈریشن کو بچانا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تین صوبے ڈیمزکے حق میں نہیں ہیں۔

ان کی تجویز تھی کہ بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کےلئے پہلے تگ و دو کریں، پھرکسی اور منصوبے پر اتفاق رائے سے دوسرا ڈیم بھی بننا چاہیے۔

جنرل پرویز مشرف کے دور میں وفاقی وزیرداخلہ رہنے والے قومی وطن پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ مشرف سمیت جوبھی ملک سے باہرہیں انہیں واپس آکر مقدمات کا سامنا کرنا چاہیے۔

ایک سوال پران کا کہنا تھا کہ بیگم کلثوم نواز کے چالیسویں تک (ن) لیگ کو موقع دیں، اس وقت نوازشریف تبادلہ خیال کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو حکومت آتی ہے وہ  پچھلی حکومت پر الزام تراشی کرتی ہے لیکن اس سے قبل ضروری ہے کہ ثبوت بھی فراہم کیے جائیں۔

الزامات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ شہبازشریف بھی ثبوت لائیں اور پی ٹی آئی والے بھی پروفارمنس دکھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بی آرٹی شروع کیا جو 86 بلین تک جا پہنچا ہے ۔

آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے دعویٰ کیا کہ کراچی سے پشاور تک سب متفق ہیں کہ آر ٹی ایس سے نتائج بدلے۔ انہوں نے واضح کیا کہ ہم پارلیمانی کمیشن کے حق میں ہیں اورکمیٹی کے حق میں نہیں ہیں۔

قومی وطن پارٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آرمی  کے کردار کے ٹرم اور ریفرنس کو بھی واضح ہونا چاہیے۔ ان کا مؤقف تھا کہ انصاف کے تقاضے ہیں کہ برابری کی بنیاد پر سلوک ہونا چاہیے اور انصاف ہوتا نظر بھی آنا چاہیے۔

سابق وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈیل کی محض افواہیں ہیں وگرنہ تین ماہ جیل میں کیوں گزرتے؟ انہوں نے کہا کہ ڈیل کی باتیں کرنے والے کچھ تو شواہد دیں۔

آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے تجویز پیش کی کہ پارلیمنٹ کو بھارت کی دھمکی پر متفقہ لائحہ عمل طے کرنا چاہیے اور سول وعسکری قیادت ایک پیج پرہو۔

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے تجویز پیش کی کہ وہ تمام سیاسی جماعتوں کو بلا کر ایک پیج پر یکجا کریں اوربھارتی جارحیت پر متفقہ لائحہ عمل دیں۔

قومی وطن پارٹی کے سربراہ اورخیبرپختونخوا کے سابق وزیراعلیٰ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا کہ سعودی عرب سی پیک میں تیسری پارٹی کے طور پر اٹا ہے تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اس ضمن میں بات چیت پارلیمنٹ میں ہونی چاہیے۔


متعلقہ خبریں